کینوس پر بنی دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ رقبہ 1980 مربع میٹر
برطانوی مصورساشا جیفری کی پینٹنگ کو 60 ٹکڑوں میں کاٹ کر نیلام کیا جائے گا جس کا ہدف تین سے چار کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے
کینوس پر بنی دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ، رقبہ 1980 مربع میٹر
برطانی فنکار اس وقت دنیا کی سب سے بڑی کینوس پینٹنگ بنانے میں مصروف ہے جس کا رقبہ 1980 فٹ ہے اور اگلے ماہ اپنی تکمیل کے بعد اسے نیلام کرکے رقم خیراتی اداروں میں دی جائے گی اور امید ہے کہ اس طرح تین سے چار کروڑ ڈالر کی رقم جمع ہوسکے گی۔
'انسانیت کا سفر'
اس وقت دبئی کے ایک عالیشان ہوٹل کے وسیع بال روم میں دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ پر کام ہورہا ہے۔ مصور ساشا جیفری کہتے ہیں کہ وہ پانچ ماہ سے دبئی میں پھنسے رہے اور کورونا کی وجہ سے دبئی کی اٹلانٹس پام ہوٹل میں مقیم رہے۔ یہاں انہیں خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بہت بامعنی پینٹںگ بھی بنائی جائے جو دنیا میں کوئی اثر یا تبدیلی لاسکے۔
https://www.youtube.com/watch?v=MiCQyzua0dc
اس پینٹنگ کے لیے پوری دنیا کے بچوں نے اپنے اپنے خیالات اور تصاویر کی تفصیلات دیں جنہیں ساشا جیفری نے اپنے مخصوص انداز میں کینوس پر اتارا ہے۔ پینٹنگ سازی کے اس تصور کو انہوں نے ' جادوئی حقیقت پسندی' کا نام دیا ہے جس میں وہ برش سے قطرے ٹپکا کر بھی پینٹنگ بناتے ہیں۔
بعض بچوں کی پینٹنگ کے پرنٹ آؤٹ نکال کر انہیں کینوس پر لگایاگیا ہے اور اسے ' انسانیت کا سفر' یعنی دی جرنی آف ہیومینٹی کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح یہ دنیا کی سب سے بڑی کینوس پینٹنگ ہے اور اسے 60 ٹکڑوں میں کاٹ کر فروخت کیا جائے گا۔
اس طرح 24 ہفتوں میں پینٹگ بنی جو اب آخری مراحل میں ہے ۔ پوری پینٹنگ کو چار حصوں میں بانٹا گیا ہے یعنی زمین کی روح، بھی کہا گیا ہے۔ اس کے بعد پینٹنگ کو برج خلیفہ پر عمودی طور پر لٹکایا جائے گا۔
پینٹنگ کی نیلامی کے بعد اس کی رقم دنیا کے غریب ترین بچوں میں تقسیم کی جائے گی۔
'انسانیت کا سفر'
اس وقت دبئی کے ایک عالیشان ہوٹل کے وسیع بال روم میں دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ پر کام ہورہا ہے۔ مصور ساشا جیفری کہتے ہیں کہ وہ پانچ ماہ سے دبئی میں پھنسے رہے اور کورونا کی وجہ سے دبئی کی اٹلانٹس پام ہوٹل میں مقیم رہے۔ یہاں انہیں خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بہت بامعنی پینٹںگ بھی بنائی جائے جو دنیا میں کوئی اثر یا تبدیلی لاسکے۔
https://www.youtube.com/watch?v=MiCQyzua0dc
اس پینٹنگ کے لیے پوری دنیا کے بچوں نے اپنے اپنے خیالات اور تصاویر کی تفصیلات دیں جنہیں ساشا جیفری نے اپنے مخصوص انداز میں کینوس پر اتارا ہے۔ پینٹنگ سازی کے اس تصور کو انہوں نے ' جادوئی حقیقت پسندی' کا نام دیا ہے جس میں وہ برش سے قطرے ٹپکا کر بھی پینٹنگ بناتے ہیں۔
بعض بچوں کی پینٹنگ کے پرنٹ آؤٹ نکال کر انہیں کینوس پر لگایاگیا ہے اور اسے ' انسانیت کا سفر' یعنی دی جرنی آف ہیومینٹی کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح یہ دنیا کی سب سے بڑی کینوس پینٹنگ ہے اور اسے 60 ٹکڑوں میں کاٹ کر فروخت کیا جائے گا۔
اس طرح 24 ہفتوں میں پینٹگ بنی جو اب آخری مراحل میں ہے ۔ پوری پینٹنگ کو چار حصوں میں بانٹا گیا ہے یعنی زمین کی روح، بھی کہا گیا ہے۔ اس کے بعد پینٹنگ کو برج خلیفہ پر عمودی طور پر لٹکایا جائے گا۔
پینٹنگ کی نیلامی کے بعد اس کی رقم دنیا کے غریب ترین بچوں میں تقسیم کی جائے گی۔