کائی زدہ ڈنٹھل یا پروانے کا لاروا؟

ویب ڈیسک  پير 5 اکتوبر 2020
تصویر میں نظر آنے والا درخت کا یہ ابھار درحقیقت ایک لاروا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

تصویر میں نظر آنے والا درخت کا یہ ابھار درحقیقت ایک لاروا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

مڈغاسکر: جنگلی حیات کے ایک فوٹوگرافر نے فطرت کے کارخانے میں کیڑے کے بہروپ کا انوکھا نظارہ قید کیا ہے جس میں کائی جمے درخت پر ایک کائی جیسا ٹکڑا دیکھا جاسکتا ۔ یہ کسی سوکھی شاخ کا ٹکڑا لگتا ہے لیکن حقیقت میں ایک پتنگے کا لاروا ہے جس نے خود کو چھپایا ہوا ہے۔

اس سے قبل ہم پتوں جیسے کیڑے اور دیگر اقسام کی تتلیوں کی کیموفلاج ہونے کی صلاحیتوں کے متعلق پڑھ چکے ہیں۔ اب اس تصویر کو دیکھئے جس میں درخت کے تنے سے چپکا اسی رنگ کا ایک بلبل نما ٹکڑا نظر آرہا ہے وہ حقیقت میں ایک زندہ کیڑا ہے۔

اس لاروے نے پرندوں اور بڑے کیڑوں سے بچنے کے لئے خود کو ارتقائی عمل سے گزارا ہے۔ یہ اپنے اوپر کوڑا کرکٹ ڈالر کر خود کو ڈھانپ لیتا ہے اور خود بھی درخت کا روپ اختیار کرلیتا ہے۔  تاہم فوٹوگرافر نے اس کے متعلق مزید تفصیلات نہیں دی ہیں ۔ اتنا ضرور معلوم ہوا ہے کہ یہ مڈغاسکر کے ہرے بھرے جنگل اینڈاسائب میں پایا جاتا ہے اور ایک قسم کے پتنگے  ک کا کیڑا ہے۔ Superfamily Tineoidea

پتنگے کا لاروا اب سائنسدانوں کی توجہ چاہتا ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ اس جانور کو کسی بھی طرح شناخت کرنا محال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیگر جاندار اسے نوالہ نہیں بناپاتے۔ صرف حرکت کے وقت ہی اسے محسوس کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔