کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں خطرناک اضافہ
شہرمیں موٹر سائیکل چوری اور موبائل فون چھیننے کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوگیا
شہرمیں موٹر سائیکل چوری اور موبائل فون چھیننے کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوگیا فوٹو:فائل
شہرمیں حالیہ دنوں میں اسٹریٹ کرائمزکی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 82 فیصد اضافہ موٹر سائیکل کی چھینے کی وارداتوں میں ہوا۔ موٹر سائیکل کی چوری میں 40 فیصد اورموبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔
سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سندھ پولیس کی کارکردگی پرسے پردہ اٹھا دیا گیا جس میں ستمبر 2020 کا ستمبر 2019 سے موازنہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2020 میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتیں 3ہزار 9سو48 سے تجاوزکرگئیں جبکہ ستمبر2019 میں موٹر سائیکلیں چوری کی وارداتیں2ہزار806تھیں جو کہ 40 فیصد اضافہ ہے۔
سی پی ایل سی کےاعداد وشمارکے مطابق اس ستمبر موٹرسائیکلیں چھیننے کی 269 وارداتیں ہوئیں جبکہ گزشتہ ستمبر اس کے 147 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جو 82 فیصد اضافہ ہے۔
رواں برس ستمبر میں موبائل فون چھیننے کی 2ہزار471 وارداتیں ہوئیں جبکہ ستمبر2019 میں شہریوں کو ایک ہزار735 فونز سے محروم کیا گیا تھا، یہ 42 فیصد اضافہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس ستمبر میں شہر میں 25 گاڑیاں چھینی گئیں جبکہ گزشتہ برس 26 گاڑیاں چھینی گئیں تھیں جس کا مطلب ہے کہ گاڑیاں چھیننے کی وارداتوں میں کمی ہوئی۔ اسی طرح رواں برس ستمبر میں 159 گاڑیاں چوری کی گئیں اور گزشتہ برس ستمبرمیں 163 گاڑیاں چوری کی گئیں۔
اگرچہ گاڑیوں سے متعلق وارداتوں میں کمی ہوئی تاہم رواں برس جنوری کے بعد ستمبر دوسرا مہینہ ہے جس میں سب سے زیادہ گاڑیاں چوری کی گئیں۔ ستمبر میں بھتہ خوری کی 3وارداتیں ہوئیں جبکہ قتل و غارت گری کے 37 واقعات ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 82 فیصد اضافہ موٹر سائیکل کی چھینے کی وارداتوں میں ہوا۔ موٹر سائیکل کی چوری میں 40 فیصد اورموبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔
سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سندھ پولیس کی کارکردگی پرسے پردہ اٹھا دیا گیا جس میں ستمبر 2020 کا ستمبر 2019 سے موازنہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2020 میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتیں 3ہزار 9سو48 سے تجاوزکرگئیں جبکہ ستمبر2019 میں موٹر سائیکلیں چوری کی وارداتیں2ہزار806تھیں جو کہ 40 فیصد اضافہ ہے۔
سی پی ایل سی کےاعداد وشمارکے مطابق اس ستمبر موٹرسائیکلیں چھیننے کی 269 وارداتیں ہوئیں جبکہ گزشتہ ستمبر اس کے 147 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جو 82 فیصد اضافہ ہے۔
رواں برس ستمبر میں موبائل فون چھیننے کی 2ہزار471 وارداتیں ہوئیں جبکہ ستمبر2019 میں شہریوں کو ایک ہزار735 فونز سے محروم کیا گیا تھا، یہ 42 فیصد اضافہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس ستمبر میں شہر میں 25 گاڑیاں چھینی گئیں جبکہ گزشتہ برس 26 گاڑیاں چھینی گئیں تھیں جس کا مطلب ہے کہ گاڑیاں چھیننے کی وارداتوں میں کمی ہوئی۔ اسی طرح رواں برس ستمبر میں 159 گاڑیاں چوری کی گئیں اور گزشتہ برس ستمبرمیں 163 گاڑیاں چوری کی گئیں۔
اگرچہ گاڑیوں سے متعلق وارداتوں میں کمی ہوئی تاہم رواں برس جنوری کے بعد ستمبر دوسرا مہینہ ہے جس میں سب سے زیادہ گاڑیاں چوری کی گئیں۔ ستمبر میں بھتہ خوری کی 3وارداتیں ہوئیں جبکہ قتل و غارت گری کے 37 واقعات ہوئے۔