خواتین سے زیادتی کے واقعات کی وجہ سے اب ممبئی شہر سے ہی خوف آنے لگا ہے کرینہ کپور
پہلے میں یہاں خود کو محفوظ محسوس کرتی تھی لیکن کچھ ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں کہ مجھے ڈر لگنے لگا ہے، کرینہ کپور
زیادتی سے متعلق قوانین کو مزید سخت کیا گیا ہے جو باعث تقویت ہے، کرینہ فوٹو: فائل
بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے واقعات نے جہاں عام لوگوں کو خوف میں مبتلا کررکھا ہے وہیں فلمی ستارے بھی مکمل تحفظ کے باوجود کم ڈرے ہوئے نہیں، اس کی تازہ مثال کرینہ کپور کی ہے جن کا کہنا ہے کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی وجہ سے اب انہیں ممبئی شہر سے ہی خوف آنے لگا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مبئی میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کرینہ کپور کا کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات پورے ملک میں تواتر کے ساتھ ہو رہے ہیں لیکن وہ سمجھتی ہیں کہ ممبئی شہر خواتین کے کے لئے کبھی بھی ایسا نہیں تھا، 2 برس پہلے تک وہ اس مہا نگری میں خود کو محفوظ تصور کرتی تھیں، یہاں کی سڑکوں پر وہ بے فکری سے چلا کرتی تھیں لیکن اب جیسے سب کچھ بدل گیا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک خاتون صحافی کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد ان کی اپنی رہائش گاہ کے قریب ہی ایک غیر ملکی خاتون کو بربریت کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے نے انہیں ہلاکر رکھ دیا ہے۔
کرینہ کپور کا کہنا تھا کہ زیادتی سے متعلق قوانین کو مزید سخت کیا گیا ہے جو باعث تقویت ہے، جس سے شہری علاقوں کی خواتین کو تو فائدہ ضرور پہنچے گا لیکن دیہی علاقوں میں حکومت کو خواتین پر ہونے والے ظلم و تشدد کا فوری نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ خواتین میں بھی اپنے حقوق کے متعلق بیداری پیدا کرنا ہوگی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مبئی میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کرینہ کپور کا کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات پورے ملک میں تواتر کے ساتھ ہو رہے ہیں لیکن وہ سمجھتی ہیں کہ ممبئی شہر خواتین کے کے لئے کبھی بھی ایسا نہیں تھا، 2 برس پہلے تک وہ اس مہا نگری میں خود کو محفوظ تصور کرتی تھیں، یہاں کی سڑکوں پر وہ بے فکری سے چلا کرتی تھیں لیکن اب جیسے سب کچھ بدل گیا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک خاتون صحافی کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد ان کی اپنی رہائش گاہ کے قریب ہی ایک غیر ملکی خاتون کو بربریت کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے نے انہیں ہلاکر رکھ دیا ہے۔
کرینہ کپور کا کہنا تھا کہ زیادتی سے متعلق قوانین کو مزید سخت کیا گیا ہے جو باعث تقویت ہے، جس سے شہری علاقوں کی خواتین کو تو فائدہ ضرور پہنچے گا لیکن دیہی علاقوں میں حکومت کو خواتین پر ہونے والے ظلم و تشدد کا فوری نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ خواتین میں بھی اپنے حقوق کے متعلق بیداری پیدا کرنا ہوگی۔