جعلی ریفنڈز کیلیے کاغذی یونٹس کی سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا انکشاف

ارشاد انصاری  بدھ 25 دسمبر 2013
بعض افراد کی نگرانی ہورہی ہے، تحقیقات جلد شروع ہوجائیگی، سینئر افسر۔ فوٹو: فائل

بعض افراد کی نگرانی ہورہی ہے، تحقیقات جلد شروع ہوجائیگی، سینئر افسر۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ملک بھر میں اربوں روپے کے جعلی سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز کے لیے استعمال ہونے والے بڑی تعداد میں جعلی سیلزٹیکس رجسٹرڈ یونٹس کا انکشاف ہوا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ انکشاف ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کی طرف سے چیئرمین ایف بی آر کو بھجوائی جانیوالی رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک بھر کے ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) میں بڑے پیمانے پر ایسے یونٹس کی سیلزٹیکس میں رجسٹریشن ہورہی ہے جن کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں، یہ صرف کاغذی یونٹس ہیں جو سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز کیلیے بوگس و جعلی انوائسز جاری کررہے ہیں، ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے متعدد بوگس اور جعلی سیلز ٹیکس رجسٹرڈ یونٹس کا سراغ لگایا ہے۔

 photo 1_zps83e03b75.jpg

اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ان یونٹس کی رجسٹریشن میں مبینہ طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور فیلڈ فارمشنز کے حکام ملوث ہیں تاہم اس سلسلے میں جب ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر کے علم میں جعلی سیلز ٹیکس رجسٹرڈ یونٹس کا معاملہ آیا ہے اور بڑے پیمانے پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے حوالے سے حامد حسین، شاہ رخ سمیت دیگر حکام کی باقاعدہ طور پر مانیٹرنگ بھی کی جارہی ہے، اس بارے میں جلد تحقیقات شروع کی جائیں گی اور تمام جعلی و بوگس سیلز ٹیکس رجسٹرڈ یونٹس کی رجسٹریشن منسوخ کی جائیگی اور ان کیخلاف کارروائی بھی کی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔