- وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
- بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب
- کے پی کے میں تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کا میدان مار لیا
- سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے زائد نشست حاصل کرلی
- جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا
- یہ کتا 60 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک ہے
- مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت
- پھلوں کی تازگی اب لیزر پلازمہ سے معلوم کیجئے
- عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
- سینیٹ الیکشن میں حکومتی ووٹ اِدھراُدھر ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں
- گیلانی کی کامیابی، وزیراعظم اپنے ارکان کا اعتماد کھو چکے، فضل الرحمان
- 12ویں منزل سے گرنے والی بچی کو ’سپر ہیرو‘ نے بچالیا، ویڈیو وائرل
- گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں پہلی جیت؛ سلطانز کو 22 رنز سے ہرادیا
- سینیٹ الیکشن کے پی؛ 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپرز ضائع کردیئے
- شہباز شریف کے خلاف نیب انکوائری شروع اور اسحق ڈار کے خلاف بند کرنے کی منظوری
- کورونا میں مبتلا کوئٹہ گلیڈیئٹر کے ٹام بینٹن کا شائقین کرکٹ کے نام پیغام
- سینیٹ انتخاب؛ وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ارکان کی سست روی کا نوٹس
- ملک میں سونے کی قیمت میں غیرمعمولی کمی
- سندھ سینیٹ انتخابات ؛ معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو خصوصی رعایت
- میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف مظاہرے، مزید 6 افراد ہلاک
واٹس ایپ کے سربراہ کا پالیسی میں تبدیلی پر تنقید کے بعد وضاحتی بیان جاری

واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی "اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ" ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے، ول کیتھکارٹ(فوٹو، فائل)
اسلام آباد: واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کے اعلان پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد واٹس ایپ کے سربراہ وِل کیتھکارٹ کا مؤقف سامنے آگیا۔
میسجنگ ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر ہونے والی تنقید کے جواب میں ان کا کہناہے کہ واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ” ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔واٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نئی پالیسی کے بعد بھی واٹس ایپ کو صارفین کے لیے محفوظ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فیس بک ‘چیٹ’ (گفتگو) کو نہیں پڑھ سکتا ہے۔
ٹوئٹر پر ایک طویل وضاحت میں انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک ہفتے سے واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر ہونے والی گفتگو پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے کچھ کہنا چاہتے ہیں۔وِل کیتھکارٹ کے مطابق واٹس ایپ تقریباً 2 ارب افراد کو دنیا بھر میں پرائیویٹ رابطوں کی سہولت فراہم کر رہا ہے اور اس میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ‘‘ ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے اپنی ایپلی کشن کے استعمال کے لیے پرائیویسی پالیسی میں نئی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کو قبول کرنا صارفین کے لیے لازمی ہے بصورت دیگر ان کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی واٹس ایپ نے صارفین کو نوٹیفیکیشنز بھی بھیج دیے ہیں اور انہیں پالیسی قبول کرنےکے لیے 8 فروری تک کی مہلت دی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے:فروری سے واٹس ایپ کا ڈیٹا فیس بک کمپنی کو بھی دیا جائے گا
نئی پالیسی کے مطابق واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا نہ صرف استعمال کرے گا بلکہ اسے تھرڈ پارٹی بالخصوص فیس بک کے ساتھ شیئر بھی کرےگا۔ صارف اپنا نام، موبائل نمبر، تصویر، اسٹیٹس، فون ماڈل، آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ ڈیوائس کی انفارمیشن، آئی پی ایڈریس، موبائل نیٹ ورک اور لوکیشن بھی واٹس ایپ اور اس سے منسلک دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو مہیا کرے گا۔ علاوہ ازیں وٹس ایپ ٹرانزیکشن اور پیمنٹ کے نئے فیچر کی انفارمیشن بھی اپنے پاس رکھےگا۔
واٹس ایپ کاکہنا ہے کہ جب صارفین ان سے منسلک تھرڈ پارٹی کی خدمات یا فیس بک کمپنی کی دوسری پراڈکٹس پر انحصارکرتے ہیں تو تھرڈ پارٹی وہ معلومات حاصل کر سکتی ہے، جو آپ یا دوسرے لوگ ان کے ساتھ شیئرکرتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: واٹس ایپ کی منتازع پالیسی کے باعث لاکھوں افراد دیگر ایپس پر منتقل
اس حوالے سےواٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نے میسجنگ ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر ہونے والی تنقید پر کہا ہے کہ واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ” ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی اے نے پالیسی کا جائزہ لینا شروع کردیا
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)نے واٹس ایپ کی جانب سے پرائیویسی پالیسی میں کی جانے والی نئی تبدیلیوں کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور آئندہ چندروز میں اس حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائےگا۔پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے اپنی پرائیویسی پالیسی میں کی جانے والی تبدیلیاں اچانک ہیں اس لئے فور ی طور پر پی ٹی اے اس بارے میں کوئی ردعمل نہیں دے سکتا ہے۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے آئی ٹی ماہر حسیب احمد کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ پالیسی اپ ڈیٹ سیکورٹی کے نکتہ نظر سے جاری کی گئی ہے مگر اس سے لوگوں کی ذاتی معلومات اس پلیٹ فارم سے ایک سے زیادہ جگہوں پر شیئر ہوسکے گی جس سے پرائیویسی متاثر ہوگی۔ اس حوالے سے پالیسی سازوں کو نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔