اپر کوہستان کندیا روڈ کے نام پرکروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا انکشاف
مقامی ایم این اے نے ٹینڈر منظور کروا کر اپنے رشتہ دار کو ٹھیکا دے دیا، دستاویزات
ٹینڈر میں ری کنسٹرکشن کی جگہ غلطی سے کنسٹرکشن لکھا گیا ہے، ٹھیکیدار کا مؤقف۔ فوٹو:فائل
LONDON:
کندیا روڈ میں پکی سڑک پر جیپ ایبل یعنی کچی سڑک کا منصوبہ منظور کرکے کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اپرکوہستان میں کندیا روڈ کے نام پر کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے، دستاویزات کے مطابق کندیا سے زنبیل تک جیپ ایبل سڑک 1978 میں بنی ہے جسے بعد میں پکا کرلیا گیا، 7 ماہ قبل جے یو آئی کے ایم این اے ملک آفرین نے کندیا کے جاپان پل سے زنبیل تک جیپ ایبل سڑک کی تعمیر کیلئے ہوائی پی ڈبلیو ڈی سے ٹینڈر منظور کروایا، اور منصوبہ منظور کروا کر اپنے رشتہ دار کو ٹھیکا دے دیا۔
ملک افرین نے منصوبے کی منظوری کے بعد کوہستان کے پی ڈبلیو ڈی کے انتظامی معاملات بٹ خیلہ منتقل کرنے کی درخواست بھی کی، جب کہ اس معاملے پر جے یو آئی کے رکن ملک آفرین نے موقف دینے سے انکار کردیا ہے، جب کہ متعلقہ ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ ٹھیکہ منظور ہوا ہے لیکن بل نہیں ہوا، ٹینڈر میں ری کنسٹرکشن کی جگہ غلطی سے کنسٹرکشن لکھا گیا ہے۔
کندیا روڈ میں پکی سڑک پر جیپ ایبل یعنی کچی سڑک کا منصوبہ منظور کرکے کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اپرکوہستان میں کندیا روڈ کے نام پر کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے، دستاویزات کے مطابق کندیا سے زنبیل تک جیپ ایبل سڑک 1978 میں بنی ہے جسے بعد میں پکا کرلیا گیا، 7 ماہ قبل جے یو آئی کے ایم این اے ملک آفرین نے کندیا کے جاپان پل سے زنبیل تک جیپ ایبل سڑک کی تعمیر کیلئے ہوائی پی ڈبلیو ڈی سے ٹینڈر منظور کروایا، اور منصوبہ منظور کروا کر اپنے رشتہ دار کو ٹھیکا دے دیا۔
ملک افرین نے منصوبے کی منظوری کے بعد کوہستان کے پی ڈبلیو ڈی کے انتظامی معاملات بٹ خیلہ منتقل کرنے کی درخواست بھی کی، جب کہ اس معاملے پر جے یو آئی کے رکن ملک آفرین نے موقف دینے سے انکار کردیا ہے، جب کہ متعلقہ ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ ٹھیکہ منظور ہوا ہے لیکن بل نہیں ہوا، ٹینڈر میں ری کنسٹرکشن کی جگہ غلطی سے کنسٹرکشن لکھا گیا ہے۔