- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی؛ جنوبی افریقا کیخلاف پاکستانی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
- رمضان المبارک میں صدقہ فطر اور فدیہ صوم کا اعلان
- ڈسکہ الیکشن کو نوشتہ دیوار سمجھیے
- پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان
- جاپانی سفیر نے پاکستان کو سفر کے لئے محفوظ ملک قرار دے دیا
- پی ڈی ایم: الیکشن سے پہلے سلیکشن
- پی سی بی کے دوملازمین کورونا وائرس کا شکارہونے کے بعد انتقال کرگئے
- امریکا میں گرفتاری کے دوران پولیس فائرنگ سے سیاہ فام نوجوان ہلاک
- این سی او سی اجلاس؛ کورونا سے متاثرہ علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ موخر
- جس کی طاقت ختم کرنے کا دعویٰ کرتے تھے اس نے لندن سے انہیں شکست دی، مریم نواز
- ایران کے جوہری پلانٹ پر اسرائیل کا سائبر حملہ
- جہانگیر ترین سے ملکی و غیر ملکی جائیدادوں اور مشینری کی خریداری کا ریکارڈ طلب
- بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس پھاڑ کر اچھی حرکت نہیں کی، راناثناء اللہ
- تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد حسین رضوی نظر بند
- اولڈ ایج ہومز میں مقیم بزرگ شہری ویکسی نیشن سے محروم
محمد بن سلمان کی آپریشن کے بعد ویڈیو سامنے آگئی

دو روز قبل سعودی ولی عہد کا اپینڈکس کا آپریشن ہوا تھا۔ (فوٹو، العربیہ)
ریاض: آپریشن کے بعد سعودی ولی عہد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
عرب خبر رساں اداروں کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اپینڈیکس کے آپریشن کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئے اور دارالحکومت ریاض کے علاقے دریہ میں ہونے والی دوسری فارمولا کار ریس دیکھنے کے لیے پہنچے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محمد بن سلمان ریس دیکھنے کے لیے اپنے عملے کے ہمراہ پہنچے جہاں انہوں ںے ریس کے منتظمین سے بھی ملاقت کی۔ انہیں دیکھ کر موقعے پر موجود شائقین نے خیر مقدمی نعرے لگائے اور ہیں ولی عہد کی صحت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ جمعرات کو سعودی ولی عہد کے اپینڈکس کے آپریشن کی خبر اور اسپتال سے گھر روانگی کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔
یہ خبر بھی دیکھیے: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اپینڈکس کا آپریشن
خیال رہے کہ امریکی خفیہ ادارے کی حالیہ رپورٹ میں سعودی ولی عہد کو ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے جس کے بعد سے محمد بن سلمان ایک بار پھر عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ سعودی حکومت نے امریکی رپورٹ میں عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔