قابلیت سے ہٹ کر تعیناتیاں بیوروکریسی کی رکاوٹوں کا سبب بن گئیں

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  پير 12 اپريل 2021
افسران کی ان کی قابلیت اور اہلیت کے مطابق محکموں میں تعیناتی تک رکاوٹیں دور نہیں ہو سکتیں۔ فوٹو : فائل

افسران کی ان کی قابلیت اور اہلیت کے مطابق محکموں میں تعیناتی تک رکاوٹیں دور نہیں ہو سکتیں۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  یہ ایک لطیفہ ہی محسوس ہوتا ہے کہ کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ کے سول سرونٹ کے لیے وزارت تجارت میں پوسٹنگ کا کوئی کیڈر نہیں۔ تاہم بدقسمتی سے یہ حقیقت ہے اور یہ پاکستان میں بہت زیادہ ہورہا ہے۔

مالیات، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی امور میں تعینات افسران کے پروفائل پر نظر ڈالی جائے تو یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے کہ بیوروکریسی ڈلیور کیوں نہیں کرپارہی۔ یہ افسران ڈلیور کرہی نہیں سکتے کیوں کہ یہ اپنی قابلیت اور اہلیت کے مطابق ڈپارٹمنٹ میں نہیں ہیں۔   بیوکریسی ایک ایسے گھوڑے کی طرح ہے جسے تربیت اور سدھانے کے ساتھ ساتھ  موزوں ریس کورس پر دوڑانے کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ یہ جنگلی گھوڑا بن جاتی ہے۔

موجودہ افسران کے یہی مسئلہ ہے کہ انھیں ان کی قابلیت اور مہارت کے مطابق محکموں میں تعینات نہیں کیا گیا۔اس کی ایک مثال یہ ہے کہ کامرس اینڈ گروپ کے افسر کو وزارت تجارت یا سرمایہ کاری بورڈ میں سوائے ڈپوٹیشن کے مستقل طور پر تعینات نہیں کیا جاسکتا، کیوں کہ سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے والے ان افسران کے لیے ان کی اپنی وزارت میں کیڈر پوسٹیں نہیں ہیں ۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ  سی ٹی جی افسران کو  ان کی متعلقہ وزاروں اور محکموں میں بھیج کر ان کی مہارت اور قابلیت سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا جاتا۔ افسران کو ان کی قابلیت اور مہارت کے مطابق محکموں میں بھیجنے کے لیے قواعد میں ضروری ترامیم کرنا کوئی بڑا کام نہیں ہے۔ اسی وجہ سے قومی امور میں بیوروکریسی کی رکاوٹیں پیش آرہی ہیں کیوں کہ متعلقہ افسران کی مہارت کی میدان وہ نہیں ہے جہاں انھیں بٹھادیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔