اسلام آباد ہائیکورٹ کا افتخار محمد چوہدری کو آج ہی بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم
سابق چیف جسٹس کی سیکیورٹی پر ماموراہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ
عدالت نے حکومت کو اس سلسلے میں 90 دن کی پابندی کی شق ختم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ فوٹو:فائل
ISLAMABAD:
ہائی کورٹ نے حکومت کو سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری کو آج ہی بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سابق چیف جسٹس کوسیکیورٹی دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی اور حکومت کو حکم دیا کہ سابق وزرائے اعظم کی طرح سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بھی بلٹ پروف گاڑی دی جائے اور عدالتی حکم پر آج ہی عمل کیا جائے، عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ افتخار محمد چودھری کو سیکیورٹی کے لئے جو بلٹ پروف گاڑی دی جائے گی وہ ان کے اہل خانہ بھی استعمال کر سکیں گے۔ عدالت نے حکومت کواس سلسلے میں 90 دن کی پابندی کی شق ختم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
جسٹس شوکت صدیقی نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابق چیف جسٹس کی سیکیورٹی پر ماموراہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کریں۔
ہائی کورٹ نے حکومت کو سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری کو آج ہی بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سابق چیف جسٹس کوسیکیورٹی دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی اور حکومت کو حکم دیا کہ سابق وزرائے اعظم کی طرح سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بھی بلٹ پروف گاڑی دی جائے اور عدالتی حکم پر آج ہی عمل کیا جائے، عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ افتخار محمد چودھری کو سیکیورٹی کے لئے جو بلٹ پروف گاڑی دی جائے گی وہ ان کے اہل خانہ بھی استعمال کر سکیں گے۔ عدالت نے حکومت کواس سلسلے میں 90 دن کی پابندی کی شق ختم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
جسٹس شوکت صدیقی نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابق چیف جسٹس کی سیکیورٹی پر ماموراہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کریں۔