- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کیا جائے، ترک صدر
جنیوا: صدر طیب اردوان نے جنرل اسمبلی کے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 74 برسوں سے کشمیری حق خود ارادی کے منتظر ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں سیشن میں 193 ارکان سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ کشمیر ایک سلگتا ہوا تنازع ہے اور یہ جنوبی ایشیا میں استحکام اور امن کا ضامن بھی ہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے دہائیوں پرانے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اس مسئلے کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ 74 برسوں سے کشمیر کے مظلوم عوام اپنے حق خود ارادی کے منتظر ہیں۔ وہ انتظار کر رہے ہیں کہ آخر کب اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہوگا۔
واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردوان اس سے قبل بھی کئی عالمی فورم پر کشمیر کے حق میں آواز بلند کرچکے ہیں جس پر بھارت نے کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ترک صدر ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔