دو کروڑ خاندانوں کے لیے احساس راشن پروگرام کا اجرا
احساس راشن پروگرام کے تحت ماہانہ بنیادوں پر فی خاندان 1 ہزار تک کی سبسڈی ملے گی
پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومتوں نے اس پروگرام میں شمولیت کے لیے رضا مندی ظاہر کی ہے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر۔(فوٹو: فائل)
حکومت نے مستحق افراد کو ٹارگیٹڈ سبسڈی دینے کے لیے باضابطہ طور پر احساس راشن پروگرام کا اجراء کردیا، پروگرام سے 2 کروڑ خاندانوں کے 13 کروڑ افراد مستفید ہو سکیں گے۔راشن پروگرام کے تحت ماہانہ بنیادوں پر آٹے، گھی اور دالوں پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے گی، ہر گھرانہ ایک ہزار روپے ماہانہ کا ریلیف لے سکے گا۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفط و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ وزیراعظم نےدو کروڑ خاندانوں کے لیے احساس راشن پروگرام کا اعلان کردیا ہے۔ یہ پروگرام مہنگائی کے تناظر میں لایا جارہا ہے اور یہ حکومت کی مستحق افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے وژن کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے 2 کروڑ خاندانوں کے 13 کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام میں مستحق شہریوں کی رجسٹریشن کے لیے پیر سے موبائل ایپ پورٹل کا آغاز کر دیا جائے گا جس پر شہری اپنے موبائل نمبر سے شناختی کارڈ نمبر کے اندراج کے ذریعے رجسٹرڈ ہوسکیں گے۔ دو سے تین ہفتوں کے دوران شہریوں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ا
انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام میں شامل افراد یوٹیلیٹی اسٹورز اور کسی بھی کریانہ اسٹورز سے رعایتی نرخ پر راشن وصول کرسکیں گے، کریانہ اسٹورز کی رجسٹریشن تین ہفتوں کے اندر ہوگی جب کہ رجسٹریشن کے لیے کریانہ اسٹورزمالکان کے پاس موبائل انڈرائیڈ فون اور بینک اکاؤنٹ ہونا لازمی ہے۔ راشن پروگرام کے تحت ماہانہ بنیادوں پر1 ہزار تک کی سبسڈی ملے گی۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ 31 ہزار سے کم آمدن والے افراد اس پروگرام کا حصہ ہوں گے، یہ پروگرام ابتدائی طور پر 6 ماہ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے لیے 120 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے، پروگرام میں وفاق کا حصہ 35 فیصد ہو گا جب کہ 65 فیصد حصہ صوبا ئی حکومتیں دیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے علاوہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومتوں نے اس پروگرام میں شمولیت کے لیے رضا مندی ظاہر کی ہے۔ امید ہے کہ باقی دونوں صوبے بھی اس پروگرام کا حصہ بنیں گے۔ اگر یہ دو صوبے اپنا حصہ شامل نہ بھی کریں تو وفاق ان صوبوں میں اپنے 35 فیصد حصے کی سبسڈی فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفط و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ وزیراعظم نےدو کروڑ خاندانوں کے لیے احساس راشن پروگرام کا اعلان کردیا ہے۔ یہ پروگرام مہنگائی کے تناظر میں لایا جارہا ہے اور یہ حکومت کی مستحق افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے وژن کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے 2 کروڑ خاندانوں کے 13 کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام میں مستحق شہریوں کی رجسٹریشن کے لیے پیر سے موبائل ایپ پورٹل کا آغاز کر دیا جائے گا جس پر شہری اپنے موبائل نمبر سے شناختی کارڈ نمبر کے اندراج کے ذریعے رجسٹرڈ ہوسکیں گے۔ دو سے تین ہفتوں کے دوران شہریوں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ا
انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام میں شامل افراد یوٹیلیٹی اسٹورز اور کسی بھی کریانہ اسٹورز سے رعایتی نرخ پر راشن وصول کرسکیں گے، کریانہ اسٹورز کی رجسٹریشن تین ہفتوں کے اندر ہوگی جب کہ رجسٹریشن کے لیے کریانہ اسٹورزمالکان کے پاس موبائل انڈرائیڈ فون اور بینک اکاؤنٹ ہونا لازمی ہے۔ راشن پروگرام کے تحت ماہانہ بنیادوں پر1 ہزار تک کی سبسڈی ملے گی۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ 31 ہزار سے کم آمدن والے افراد اس پروگرام کا حصہ ہوں گے، یہ پروگرام ابتدائی طور پر 6 ماہ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے لیے 120 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے، پروگرام میں وفاق کا حصہ 35 فیصد ہو گا جب کہ 65 فیصد حصہ صوبا ئی حکومتیں دیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے علاوہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومتوں نے اس پروگرام میں شمولیت کے لیے رضا مندی ظاہر کی ہے۔ امید ہے کہ باقی دونوں صوبے بھی اس پروگرام کا حصہ بنیں گے۔ اگر یہ دو صوبے اپنا حصہ شامل نہ بھی کریں تو وفاق ان صوبوں میں اپنے 35 فیصد حصے کی سبسڈی فراہم کرے گا۔