- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
پلاسٹک کا کوڑا بلند کولیسٹرول اور امراضِ قلب کی وجہ بن سکتا ہے
کیلیفورنیا: اگرچہ پلاسٹک آلودگی کے انسانی اثرات کے کئی شواہد سامنے آئے ہیں لیکن اب چوہوں پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پلاسٹک کے خردبینی ذرات بلڈ پریشر، کولیسٹرل میں اضافے اور امراضِ قلب کی وجہ بن سکتے ہیں۔
پلاسٹک کی تھیلیاں ندی، نالوں اور دریاؤں سے گزرکرآخرکار سمندر میں پہنچتی ہیں۔ سمندر میں پلاسٹک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے ہیں اور باریک ترین ذرات میں ڈھلنے لگتے ہیں جنہیں مائیکروپلاسٹک کا نام دیا جاتا ہے۔
اس سے پہلے سائنسی تصدیق ہوچکی ہے کہ مائیکروپلاسٹک پھیپھڑوں میں جاکر اندرونی خلیات کی شکل تبدیل کرسکتے ہیں۔ پھر خیال تھا کہ وہ خون اور دماغ کی حد عبور کرکے دماغ تک بھی جاسکتے ہیں۔ پلاسٹک کے مشہور کیمیکل بی پی اے اور دیگر دماغ کو بری طرح نقصان پہنچاسکتے ہیں۔
تاہم نئی تحقیق میں پلاسٹک کے ایک اور کیمیکل فتھیلیٹس کا جائزہ لیا گیا ہے جو قریباً تمام اقسام کے پلاسٹک میں موجود ہوسکتے ہیں۔ اس سے پہلے معلوم ہوچکا ہے کہ پلاسٹک آلودگی سے سالانہ ایک لاکھ افراد قبل ازوقت موت کے منہ میں جارہے ہیں۔
اب جامعہ کیلیفورنیا نے ’ڈائی کلوہیکسل فتھیلٹ (ڈی سی ایچ پی) کو چوہوں پرآزمایا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ ڈی سی ایچ پی چوہوں کے بدن میں جاکر وہاں مشہور پریگنین ایکس ریسپٹر (پی ایکس آر) سے چپک گیا۔ یہ معدے میں موجود ہوتا ہے۔ اب جب ڈی سی ایچ پی نے پی ایکس آر پر حملہ کرکے اسے متاثر کیا تو کولیسٹرول کنٹرول کرنے والے قدرتی پروٹین میں گڑبڑ پیدا ہوئی اور یوں چوہوں میں کولیسٹرول بڑھنے لگا۔
پھر معلوم ہوا کہ ڈی سی ایچ پی سے چوہوں کے خون میں سیرامڈز نامی چربی والے سالمات تیزی سے بڑھے جو انسانوں میں دل کی بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں۔ ڈی سی ایچ پی کی مقدار بڑھنے سے خود پی ایکس آر سگنلنگ کا عمل بھی بڑھا گیا جو بہت خطرے کی بات ہے۔
ماہرین کے مطابق پلاسٹک کے ذرات سمندر کی گہرائی میں ملے ہیں تو ایورسٹ کی بلندی پر بھی دیکھے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ اب عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی اس پر تحقیق شروع کردی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں پلاسٹک کے عام کیمیکل ڈی سی ایچ پی کے کولیسٹرول اور دل پر اثرات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔