موتیا کا آپریشن کرانے سے دماغی بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے

ویب ڈیسک  بدھ 8 دسمبر 2021
موتیا اور الزائیمر کے درمیان اہم تعقلق کا انکشاف ہوا ہے۔ فوٹو: فائل

موتیا اور الزائیمر کے درمیان اہم تعقلق کا انکشاف ہوا ہے۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکی ماہرین نے بزرگ افراد میں موتیا اور الزائیمر اور ڈیمنشیا کے درمیان ایک واضح تعلق دریافت کیا ہے۔

جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق عمررسیدہ افراد اگر بروقت موتیا کا علاج کراتے ہیں تو ان میں الزائیمر اور ڈیمنشیا کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔

اس ضمن میں 65 سال سے زائد عمر کے 5 ہزار سے زائد افراد کا سروے کیا گیا ہے۔ ان میں سے جن افراد نے اپنی ایک یا دونوں آنکھوں سے موتیا کا آپریشن کرواکے اس سے جان چھڑائی تھی ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ بھی 30 فیصد تک کم دیکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ کیٹریکٹ یا موتیا آپریشن سے الزائیمر کا خطرہ بھی کم ہوا اور اس کی تفصیلی تحقیق جاما انٹرنل میڈیسن کی چھ دسمبر کی اشاعت میں پیش کی گئی ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیشن کی ڈاکٹر سیسیلیا لی اور ان کے ساتھیوں نے موتیا کے آپریشن اور ڈیمنشیا جیسے امراض کے درمیان گہرا تعلق دریافت کیا ہے۔ اس طرح ماہرین نے ڈیمنشیا کو روکنے کے لیے موتیا کے بروقت آپریشن کو بھی اپنی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

اب تک اس کی سائنسی وجوہ سامنے نہیں آسکی ہے۔ شاید اس کی وجہ ہے کہ نظر صاف کرنے سے روشنی دماغ تک جاتی ہے۔ اس سے سگنل بہتر ہوتے ہیں اور یوں مجموعی طور پر اس اہم دماغی مرض کی شدت میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔

شاید دوسری وجہ یہ ہے کہ موتیا کے آپریشن کے بعد آنکھ میں نیلی روشنی پہنچنے لگتی ہے اور ریٹینا کےاندر بعض خلیات بہتر ہوتے جاتے ہیں۔ نیلی روشنی سے نیند کا دورانیہ بہتر ہوجاتا ہے اور موتیا کا آپریشن اس پورے عمل کو بہتر بناتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔