- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
دنیا کی سب سے طاقتور دوربین اپنے مدار میں پہنچ گئی
ہیوسٹن، ٹیکساس: دنیا کی سب سے طاقتور خلائی دوربین ’جیمس ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ‘ خلاء میں روانہ ہونے کے ایک ماہ بعد بالآخر اپنے مطلوبہ مدار یعنی ’ایل 2 آربٹ‘ میں کامیابی سے پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ سورج کے گرد ’ایل 2 آربٹ‘ وہ مدار ہے جس کا زمین سے فاصلہ 15 لاکھ کلومیٹر ہے، جبکہ اس میں پہنچنے والی کوئی بھی چیز زمین سے اپنا فاصلہ اور سمت تقریباً برقرار رکھتی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: عظیم خلائی آنکھ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کامیابی سے خلا میں روانہ
جیمس ویب خلائی دوربین کےلیے اس مدار کا انتخاب اسی لیے کیا گیا ہے کیونکہ زمین کی روشنیوں اور ریڈیو لہروں سے دُور ہونے کے باوجود ’ایل 2 مدار‘ سے مواصلاتی رابطہ رکھنا نسبتاً آسان ہے۔
اس کے علاوہ، لگ بھگ ہر ایک مہینے میں جیمس ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا مدار درست کرنے کےلیے معمولی مقدار میں ایندھن کی ضرورت پڑے گی اور اس طرح یہ لمبے عرصے تک اپنا مشن جاری رکھ سکے گی۔
مدار میں پہنچنے کے تقریباً چار ماہ بعد تک اس دوربین کی آزمائشیں جاری رہیں گی اور بالآخر جون 2022 کے اختتام تک یہ اپنے اصل مشن پر کام شروع کردے گی؛ جس کے تحت یہ انتہائی دور دراز خلائی اجسام سے آنے والی اُن زیریں سرخ (اِنفرا ریڈ) شعاعوں کو دیکھے گی جو کائنات کی ابتداء میں، آج سے تقریباً 17 ارب 70 کروڑ سال پہلے وجود میں آنے والے اوّلین ستاروں سے خارج ہوئی ہوں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔