ہفتہ رفتہ، دنیا بھرمیں روئی کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان، مقامی بھاؤ مستحکم

احتشام مفتی  پير 17 فروری 2014
چین کی جانب سے خریداری نہ ہونے پر امریکی کاٹن ایکسپورٹس رپورٹ کے برعکس تیزی نہ آسکی، احسان الحق۔ فوٹو: فائل

چین کی جانب سے خریداری نہ ہونے پر امریکی کاٹن ایکسپورٹس رپورٹ کے برعکس تیزی نہ آسکی، احسان الحق۔ فوٹو: فائل

کراچی: دنیا بھر میں روئی اور سوتی دھاگے کے سب سے بڑے خریدار چین میں نئے سال کی تعطیلات کے باعث روئی اور سوتی دھاگے کی عدم خریداری کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی یا مندی کا کوئی واضح رجحان سامنے نہ آ سکا۔

تاہم توقع ہے کہ رواں ہفتے کے دوران چین کی جانب سے روئی اور سوتی دھاگے کی بھرپور متوقع خریداری شروع ہونے سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی اور سوتی دھاگے کی قیمتوں میں مثبت رجحان سامنے آ سکتا ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ’’ایکسپریس ‘‘ کو بتایا کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچر کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ جس میں دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار اور اینڈنگ اسٹاکس ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں کم ہونے کے بارے میں رپورٹ جاری کی گئی تھی ،کے بعد توقع تھی کہ نیویارک کاٹن ایکس چینج میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آئے گا لیکن چین کی جانب سے روئی کی خریداری نہ ہونے کے باعث امریکا میں جاری ہونے والی کاٹن ایکسپورٹس رپورٹ مثبت نہ ہونے کے باعث دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے نہ آسکا۔

انہوں نے بتایا کہ خدشہ ہے کہ کپاس پیدا کرنے والے دنیا کے چاروں بڑے ممالک چین، بھارت، امریکا اور پاکستان میں کپاس کی پیداوار ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں کم ہونے کے بارے میں مصدقہ رپورٹس جاری ہونے کے باوجود عالمی سٹہ باز ایسی خبریں، تجزیے اور رپورٹس جاری کروا رہے ہیں کہ جس سے روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے نہ آنے سے وہ اپنے ’’مقاصد‘‘پورے کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 1.80سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 94.85 سینٹ فی پائونڈ جبکہ مئی ڈلیوری روئی کے سودے 1.19 سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 89.04سینٹ فی پائونڈ تک پہنچ گئے۔

بھارت میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتیں 412روپے فی کینڈی کمی کے بعد 42ہزار 696 روپے فی کینڈی، چین میں روئی کی قیمتیں 145یو آن فی ٹن اضافے کے ساتھ 19ہزار 760 یو آن فی ٹن،کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50روپے فی من اضافے کے ساتھ 7ہزار روپے فی من تک جبکہ ملک کے بیشتر شہروں میں روئی کی قیمتیں بغیر کسی تبدیلی کے 7ہزار 100سے 7ہزار 200روپے فی من تک مستحکم رہیں۔ احسان الحق نے بتایا کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے اثرات واضح طور پر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، جس کا اندازہ دسمبر 2013 کے دوران پاکستان سے ہونے والی8 17ملین ڈالر کی سوتی دھاگے کی برآمدت سے لگایا جس سکتا ہے جبکہ نومبر 2013 میں پاکستان سے 132ملین ڈالر کی سوتی دھاگے کی برآمدات کی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے اپنے سوتی دھاگے کے برآمد کنندگان کو انسنٹیوز دیے جانے کے باعث بھارت سے پاکستان کو سوتی دھاگے کی برآمدات شروع ہونے کی اطلاعات کے بعد اپٹما کے عہدیداروں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت سے پاکستان آنے والے سوتی دھاگے پر ڈیوٹی عائد کی جائے تاکہ پاکستان کی کاٹن انڈسٹری کو معاشی بحران سے بچایا جس سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق چین نے 2014-15 میں روئی کی درآمد پہلے کے مقابلے میں کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی بڑی وجہ روئی کے نیشنل ریزروز سے روئی کی مزید متوقع فروخت بتائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج (پیر) امریکا میں ’’پریزیڈنٹ ڈے‘‘ کے باعث نیویارک کاٹن ایکس چینج میں تعطیل کے باعث روئی کی خریدو فروخت معطل رہے گی جبکہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے)کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کے 15فروری تک کے پیداوار اعدادوشمار کل منگل 18فروری کو جاری کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔