طالبان کے حملوں کے بعد حکومت سنجیدگی سے سوچے اور حتمی فیصلہ کرے خورشید شاہ
حملوں سے لگتا ہے کہ طالبان حکومت کو کمزور کر کے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی
حکومت بتائے سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے بعد مذاکرات کی کیا افادیت ہو گی،سید خورشیدشاہ فوٹو: فائل
GILGIT:
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ طالبان کے حملوں کے بعد اب وہ وقت آ گیا ہے کہ حکومت مذاکرات کے لئے سنجیدگی سے سوچے اور حتمی فیصلہ کرے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ایف سی اہلکاروں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مذاکرات کی باتیں کررہی ہے جب کہ طالبان کی جانب سے حملے کئے جارہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے سوچے اور حتمی فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے، لگتا ہے طالبان حکومت کو کمزور کر کے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ طالبان کی جانب سے دوسری مرتبہ مذاکرات کی خلاف ورزی کی گئی ہے، حکومت بتائے سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے بعد مذاکرات کی کیا افادیت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومی کمیٹی کی جانب سے حملے روکنے کے لیے طالبان کو خط لکھا گیا تھا اب حکومت بتائے طالبان نے اس خط کا کیا جواب دیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ طالبان کے حملوں کے بعد اب وہ وقت آ گیا ہے کہ حکومت مذاکرات کے لئے سنجیدگی سے سوچے اور حتمی فیصلہ کرے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ایف سی اہلکاروں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مذاکرات کی باتیں کررہی ہے جب کہ طالبان کی جانب سے حملے کئے جارہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے سوچے اور حتمی فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے، لگتا ہے طالبان حکومت کو کمزور کر کے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ طالبان کی جانب سے دوسری مرتبہ مذاکرات کی خلاف ورزی کی گئی ہے، حکومت بتائے سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے بعد مذاکرات کی کیا افادیت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومی کمیٹی کی جانب سے حملے روکنے کے لیے طالبان کو خط لکھا گیا تھا اب حکومت بتائے طالبان نے اس خط کا کیا جواب دیا۔