میڈیکل کالج کی خودکشی کرنے والی دو طالبات سے ایک ہی مرد کے نمونے ملنے کا انکشاف
نوشین شاہ اور نمرتا چندانی کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے اجزا ایک ہی شخص کے ہیں، رپورٹ
نوشین شاہ اور نمرتا چندانی کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے اجزا ایک ہی شخص کے ہیں، رپورٹ۔ فوٹو:سوشل میڈیا
PESHAWAR:
فارنزک رپورٹ میں چانڈکا میڈیکل کالج میں خود سوزی کرنے والی طالبہ نوشین شاہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں خودکشی کرنے والی طالبہ کی ڈی این اے رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ میں مبینہ طور پر خودسوزی کرنے والی طالبہ نوشین شاہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، جب کہ جامشورو کی فارنزک اینڈ مالیکیولر لیبارٹری کی جاری شدہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کالج کی ایک اور طالبہ نمرتا چندانی کے جسم سے ملنے والے اجزا ایک جیسے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں گرلز ہاسٹل سے طالبہ کی لاش برآمد
ایکسپریس نیوز کے موصول ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوشین شاہ اور نمرتا چندانی کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے اجزا ایک ہی شخص کے ہیں، دونوں طالبات کی ہوسٹل کے کمرے سے پنکھے میں لٹکی ہوئی لاشیں ملیں تھیں، ڈاکٹر نوشین واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں لیکن انکوائری ابھی شروع نہیں ہوسکی۔
واضح رہے کہ نومبر 2021 میں چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کا واقعہ گرلزہاسٹل نمبر2میں پیش آیا، طالبہ نوشین کا تعلق ضلع دادو سے تھا، اور انتظامیہ کے مطابق طالبہ کی مبینہ خودکشی کا پتا اس وقت چلا جب نوشین کی روم میٹ کے دستک دینے کے باوجود کمرے کا دروازہ نہیں کھلا، اور جب انتظامیہ نے دروازہ کھولا تو طالبہ کی پھندا لگی لاش ملی۔
فارنزک رپورٹ میں چانڈکا میڈیکل کالج میں خود سوزی کرنے والی طالبہ نوشین شاہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں خودکشی کرنے والی طالبہ کی ڈی این اے رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ میں مبینہ طور پر خودسوزی کرنے والی طالبہ نوشین شاہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، جب کہ جامشورو کی فارنزک اینڈ مالیکیولر لیبارٹری کی جاری شدہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کالج کی ایک اور طالبہ نمرتا چندانی کے جسم سے ملنے والے اجزا ایک جیسے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں گرلز ہاسٹل سے طالبہ کی لاش برآمد
ایکسپریس نیوز کے موصول ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوشین شاہ اور نمرتا چندانی کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے اجزا ایک ہی شخص کے ہیں، دونوں طالبات کی ہوسٹل کے کمرے سے پنکھے میں لٹکی ہوئی لاشیں ملیں تھیں، ڈاکٹر نوشین واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں لیکن انکوائری ابھی شروع نہیں ہوسکی۔
واضح رہے کہ نومبر 2021 میں چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کا واقعہ گرلزہاسٹل نمبر2میں پیش آیا، طالبہ نوشین کا تعلق ضلع دادو سے تھا، اور انتظامیہ کے مطابق طالبہ کی مبینہ خودکشی کا پتا اس وقت چلا جب نوشین کی روم میٹ کے دستک دینے کے باوجود کمرے کا دروازہ نہیں کھلا، اور جب انتظامیہ نے دروازہ کھولا تو طالبہ کی پھندا لگی لاش ملی۔