روسی صدر کے یوکرین کی دو ریاستوں میں فوج بھیجنے پر خوف زدہ نہیں یوکرین
روسی صدر نے لوہانسک اور ڈونیسک کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرکے اپنی فوجیں بھیجنے کا اعلان کیا ہے
روسی جارحیت کے خلاف مغربی ممالک کی مدد کے طلب گار ہیں، ولادیمیر زیلنسکی (فوٹو: فائل)
ISLAMABAD:
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے دو ریاستوں کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرکے وہاں فوجیں بھیجنے سے خوف زدہ نہیں ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ روس کی جارحیت پر مغربی ممالک کی واضح حمایت کے طلب گار ہیں اور اب پتہ چل جائے گا کہ دراصل کون کون یوکرین کا دوست ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ روس کی جانب سے باغیوں کے زیر تسلط صوبوں لوہانسک اور ڈونیسک کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرنے اور وہاں فوج بھیجنے کو منسک معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم خوف زدہ نہیں۔ اپنا دفاع کرنا خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : روس کا یوکرین میں باغیوں کے علاقوں کو آزاد ریاستیں تسلیم کرکے فوج بھیجنے کا اعلان
ادھر برطانیہ سمیت مغربی رہنماؤں نے روسی صدر کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یوکرین کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے جب کہ امریکی صدر کی جانب سے لوہانسک اور ڈونیسک پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا امکان ہے۔
کینیڈا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی روسی صدر کے علیحدگی پسندوں کے زیر تسلط علاقوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ عمل خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یوکرین تنازع کے پُرامن حل کا کوئی امکان نہیں، پوٹن
واضح رہے کہ روس نواز باغیوں نے مشرقی یوکرین کے صوبوں لوہانسک اور دونیسک میں اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر روس نے ان علاقوں کو آزاد اور خود مختار ریاستیں تسلیم کرلیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے دو ریاستوں کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرکے وہاں فوجیں بھیجنے سے خوف زدہ نہیں ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ روس کی جارحیت پر مغربی ممالک کی واضح حمایت کے طلب گار ہیں اور اب پتہ چل جائے گا کہ دراصل کون کون یوکرین کا دوست ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ روس کی جانب سے باغیوں کے زیر تسلط صوبوں لوہانسک اور ڈونیسک کو خود مختار ریاستیں تسلیم کرنے اور وہاں فوج بھیجنے کو منسک معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم خوف زدہ نہیں۔ اپنا دفاع کرنا خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : روس کا یوکرین میں باغیوں کے علاقوں کو آزاد ریاستیں تسلیم کرکے فوج بھیجنے کا اعلان
ادھر برطانیہ سمیت مغربی رہنماؤں نے روسی صدر کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یوکرین کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے جب کہ امریکی صدر کی جانب سے لوہانسک اور ڈونیسک پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا امکان ہے۔
کینیڈا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی روسی صدر کے علیحدگی پسندوں کے زیر تسلط علاقوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ عمل خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یوکرین تنازع کے پُرامن حل کا کوئی امکان نہیں، پوٹن
واضح رہے کہ روس نواز باغیوں نے مشرقی یوکرین کے صوبوں لوہانسک اور دونیسک میں اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر روس نے ان علاقوں کو آزاد اور خود مختار ریاستیں تسلیم کرلیا ہے۔