پاکستان اسٹاک ایکسچینج 43ہزار 653 کی سطح پر بند

سرمایہ کاروں کے 36ارب 45کروڑ 12لاکھ 96ہزار 984روپے ڈوب گئے

(فوٹو: پی ایس ایکس)

امریکا کی جانب سے پاکستان پر ممکنہ طور پر بعض پابندیاں عائد کیے جانے کی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو اتارچڑھاؤ کے باوجود دوبارہ مندی کے بادل چھائے رہے جس کے باعث انڈیکس 43 ہزار 653.33 پوائنٹس پر بند ہوا۔

مندی کے باعث 62 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 36ارب 45کروڑ 12لاکھ 96ہزار 984روپے ڈوب گئے۔ کاروباری دورانئیے میں عالمی بینک کی پاکستان کے لیے 43کروڑ 50لاکھ ڈالر قرض کی منظوری، خام تیل کے ساتھ کوئلے کی قیمتوں میں کمی جیسے عوامل کے سبب ایک موقع پر 113 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ اور مارکیٹ میں ٹوئسٹ اینڈ ٹرن کا سلسلہ جاری رہنے سے اتار چڑھاو کے بعد مذکورہ تیزی برقرار نہ رہ سکی جس سے ایک موقع پر 257پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں سیمنٹ آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔


نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 200.29 پوائنٹس کی کمی سے 43653.33 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 100.43 پوائنٹس کی کمی سے 16976.08، کے ایم آئی 30 انڈیکس 505.55پوائنٹس کی کمی سے 70645.01 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 169.60پوائنٹس کی کمی سے 21704.84 پر بند ہوا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 45.09فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 14کروڑ 92لاکھ 99ہزار 823 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 332 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 110 کے بھاو میں اضافہ 205 کے داموں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں فلپس موریس پاکستان کے بھاو 49.90 روپے بڑھ کر 724.90 روپے اور سسٹممز لمیٹڈ کے بھاؤ 38.09روپے بڑھ کر 713.03 روپے ہوگئے جبکہ بلیسڈ ٹیکسٹائل کی قیمت 34.99 روپے گھٹ کر 440.01 روپے اور سفائر فائبر کے بھاو 62.99روپے گھٹ کر 777.01 روپے ہوگئے۔
Load Next Story