- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
عراق میں 103 سالہ شخص کی 37 سالہ خاتون سے تیسری شادی
بغداد: عراق میں 103 سالہ شہری نے خود سے 66 سال چھوٹی خاتون سے شادی کرلی، شادی کی تقریب میں ان کے پوتوں اور پڑپوتوں نے بھی شرکت کی۔
عرب میڈیا کے مطابق عراق کے جنوبی علاقے کمشنری الدیوانیہ میں جشن کا منظر تھا جس کی وجہ کوئی علاقائی تہوار نہیں بلکہ 103 سالہ شہری کی شادی تھی۔ گاؤں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا اور روایتی گیت گائے جا رہے تھے۔
معمر شہری کی شادی کے یہ انتظامات ان کے پوتوں اور پڑپوتوں نے کیے تھے۔ پانچ روز تک جاری رہنے والی شادی کی تقریب میں قریبی رشتہ داروں اور علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ دلہن کی عمر 37 سال ہے اور وہ بھی شادی شدہ تھی۔
شادی کی مرکزی تقریب سے قبل منگنی بھی ہوئی جس میں دلہا دلہن نے ایک دوسرے کو انگوٹھیاں پہنائیں پھر مہندی کی رسم ادا ہوئی اور اہل خانہ نے خوب ہلہ گلہ کیا۔ نکاح اور ولیمے کی تقاریب بھی ہوئیں۔
معمر شخص کے بیٹے عبدالسلام نے بتایا کہ ’ان کے والد 1919 میں پیدا ہوئے تھے۔ پہلی اہلیہ کا انتقال 1999 میں ہوا تو دوسری شادی کی جن سے بچے بھی ہوئے تاہم جھگڑوں کے باعث یہ شادی ختم ہوگی جس کے بعد والد صاحب نے تیسری شادی کی خواہش کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔