- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
برطانیہ میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس رپورٹ
لندن کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس پایا گیا ہے،جس کے بعد حکومت نے قومی سطح پر ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے سیوریج کے پانی میں پولیو کے زندہ وائرس پائے گئے ہیں تاہم عوام میں وائرس پھیلنے کا خطرہ کم ہے، اس کے باوجود محکمہ صحت نے عوام سے ویکسینیشن کرانے کی اپیل کی۔
یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یو کے ایس ایچ اے) نے کا کہنا تھا کہ فروری میں نکاسی آب کی معمول کے مطابق نگرانی چل رہی تھی کہ مشرقی اور شمالی لندن میں ویکسین میں پائے جانے والے کمزور مگر زندہ پولیو وائرس کو دریافت کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے جمع کیے جانے والے نمونوں میں یہ وائرس موجود پایا گیا ہے۔
برطانوی محکمہ صحت کی عہدیدار ڈاکٹر ونیسا کہتی ہیں کہ دریافت ہونے والا وائرس بے شک کمزور ہے مگر اس میں پھیلنے کی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان آبادیوں اور برادریوں میں وائرس پھیلنے کا امکان زیادہ ہے جن میں ویکسینیشن کی شرح کم ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 1984 میں پولیو کا آخری کیس رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد 2003 میں برطانیہ کو مکمل طور پر پولیو فری قرار دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ پولیو وائرس ہاتھوں کی ناقص صفائی، پانی اور غذائی آلودگی سے پھیلتا ہے مگر کبھی کبھار کھانسی اور چھینکوں سے بھی ایک سے دوسرے میں منتقل ہوجاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔