- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
فضائی آلودگی دماغی نشوونما کو متاثر کرسکتی ہے

فضائی آلودگی نومولود بچے کی دماغی نشوونما کو بھی متاثر کرسکتی ہے، خواہ وہ شکمِ مادرمیں ہی کیوں نہ ہو۔ فوٹو: فائل
منگولیا: فضائی آلودگی کے ہولناک نقصانات آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں اور اب معلوم ہوا ہے کہ گھر کے اندر اور اطراف میں موجود آلودہ ہوا بالخصوص بچوں کی نشوونما متاثر کرسکتی ہے۔ اس فضا کو صاف بناکر دماغی نشوونما پر منفی اثرات کم کیے جا سکتے ہیں۔
سائمن فریزر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے منگولیا کے سائنسدانوں کے اشتراک سے حمل کے دوران خواتین کے گھروں میں ایئرفلٹر لگانے اور زچہ و بچہ پر اس کے اثرات کا جائزہ لینے کے کئی تجربات کئے ہیں۔ اس طرح نومولود بچوں پر فضائی آلودگی کے منفی اثرات کا یہ پہلا تجربہ بھی ہے۔
2014 میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میں اولان باتارشہر، منگولیا کی کل 540 حاملہ خواتین بھرتی کی گئیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اولان باتار دنیا کے آلودہ ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
مطالعے میں شامل تمام خواتین تمباکو نوشی سے پاک اور 18 ہفتے سے کم حاملہ تھیں اور ان کے گھروں میں کبھی بھی ایئرفلٹر نہیں لگایا گیا تھا۔ انہیں اٹکل (رینڈملی) فلٹر اور بغیر فلٹر والے گروہ میں شامل کیا گیا۔ خواتین کے ایک گروہ کو ایک یا دو معیاری فلٹر دیے گئے اور ترغیب دی گئی کہ وہ بچے کی پیدائش تک انہیں استعمال کریں اور ولادت کے بعد فلٹر ہٹا دیے گئے۔
اس کے بعد تمام پیدا ہونے والے بچوں کو چار سال تک ذہانت کے ایک ٹیسٹ سے گزارا گیا۔ جسے ’فل اسکیل آئی کیو (ایف ایس آئی کیو)‘ کہا جاتا ہے۔ معلوم ہوا کہ بغیر فلٹر مدتِ حمل سے گزرنے والے بچوں کے مقابلے میں فلٹر میں فروغ پانے والے بچوں کا ایف ایس آئی کیو2.8 پوائںٹ زیادہ تھا۔
اس نتائج کو ماضی کی دیگر تحقیقات کے ساتھ ملایا جائے تو صاف ہوا اور ماحول کے دماغی فوائد مزید سامنے آتے ہیں۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ فضائی آلودگی اور گندی ہوا میں کمی سے واضح فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اور اس سے نسلوں کا بھلا ہوسکتا ہے۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ فلٹر کے ماحول میں شکمِ مادر میں پروان چڑھنے والے بچوں میں الفاظ کو سمجھنے کا رحجان بھی بڑھا ہوا تھا جسے وربل کمپری ہینشن انڈیکس اسکور کہتے ہیں۔
پاکستان کے گنجان آباد شہروں سمیت دنیا بھر کی 90 فیصد آبادی غیرمحفوظ اور آلودہ فضا میں سانس لینے پر مجبور ہے۔ اس سے ایک جانب دل، پھیپھڑے اور دیگر اعضا کے امراض پیدا ہورہے ہیں تو دوسری جانب دماغی نشوونما بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔