لیوزیانا ساحل پر 75 سال بعد نایاب کچھووں کی واپسی

دنیا کے سب سے چھوٹے اور نایاب کیمپ رڈلے کچھووں نے حال ہی میں یہاں انڈے دیئے ہیں

لیوزیانہ سے پرے شینڈولیئر جزائر میں 75 سال بعد نایاب ترین کیمپ رڈلے کچھوے کے بچے دیکھے گئے ہیں۔ فوٹو: فائل

امریکی ساحل پر لگ بھگ 75 برس بعد نایاب ترین کچھووں کو دوبارہ آتے دیکھا گیا ہے۔

امریکی ریاست لیوزیانا کے شہر نیواورلینز کے ایک جزیرے پر دنیا کے نایاب ترین اور جسامت میں سب سے چھوٹے کیمپ رڈلے کچھووں کو دوبارہ دیکھا گیا ہے۔ اس کا سہرا خود لیوزیانا ساحلی تحفظ کے ادارے کو جاتا ہے جنہوں نے بڑی محنت سے حالات سازگار کیے ہیں۔


نیواورلینز کے مشرق میں 80 کلومیٹر دور شینڈولیئر جزائر کا ایک سلسلہ ہے جہاں عشروں پہلے یہ نایاب کچھوے انڈے دینے آیا کرتے تھے لیکن 75 سال سے یہ ساحل ان نایاب جانوروں سے محروم تھا۔ اس کے بعد ایک منصوبے کے تحت ساحل کی بحالی کی گئی اور اب یہاں مادہ کچھووں نے پہلی مرتبہ انڈے دیئے ہیں۔

چند روز قبل یہاں کے عملے نے پہلی مرتبہ ساحلی ریت پر کچھووں کے چلنے کے نشانات دیکھے تھے۔ اس کے بعد اگست کے مہینے میں کئی مرتبہ نایاب ترین کیمپ رڈلے کچھوے کے بچوں کو دیکھا گیا۔ قبل ازیں جولائی اور پھر 17 اگست کو بھی کیمپ رڈلے کے بچے دیکھے گئے تھے۔

اس کے علاوہ کچھوے کی دوسری نایاب نسل لاگرہیڈ کو بھی دیکھا گیا ہے۔ اس کے بعد ایک بڑھے گڑھے میں بہت سارے انڈے بھی دریافت ہوئے ہیں جن کی حفاظت کی جارہی ہے۔
Load Next Story