- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
برطانیہ میں کینسر کے روزانہ 400 کینسر سامنے آنے لگے
لندن: ایک تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں روزانہ 400 سے زائد افراد میں ایسے کینسر کے کیسز کی تشخیص ہورہی ہے جن سے بچا جا سکتا ہے۔
ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 20-2019ء میں کل 3لاکھ 87 ہزار افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی جن میں سے 40 فی صد کیسز یعنی تقریباً 1 لاکھ 55 ہزار ایسے تھے جن سے بچا جاسکتا تھا۔
لوگوں میں پہلے سے زیادہ بیماری کی تشخیص کی وجہ آبادی کی بڑھتی عمر، بہتر معائنے کے وسائل اور بہتر آگاہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ طرزِ زندگی میں تبدیلی، جیسا کہ صحت مند غذا، زیادہ فعال ہونا، صحت مند وزن ہونا اور سگریٹ نوشی ترک کر دینے سے سیکڑوں کی تعداد میں کیسز سے بچا جاسکتا تھا۔
ادارے کے مطابق لال گوشت کی کھپت اور پروسیسڈ گوشت کے استعمال میں کمی بھی فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ مزید یہ کہ لوگوں کو سورج سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
18-2017ء کے ڈیٹا سے موازنہ کے حوالے سے ادارے کا کہنا تھا کہ ایسے 8000 کیسز میں اضافہ سامنے آیا جن سے بچا جاسکتا تھا۔
ڈاکٹر وینیسا گورڈن-سیگو کا کہنا تھا کہ برسوں کے عرصے میں تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ تقریباً 40 فی صد کینسر کے کیسز کا تعلق قابلِ تبدیل خطرات کے عوامل سے ہے، ان عوامل میں سگریٹ نوشی اور سورج کے سامنے کم آنا شامل ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ادارے کی کینسر سے بچنے کی تجاویز پر عمل کرے ہوئے لوگ کینسر لاحق ہونے کے خطرات کو کم کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔