شریف خاندان کے خلاف فلم کا نیٹ فلکس سے کوئی تعلق نہیں پروڈیوسر
تحریک انصاف کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ فلم جلد نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی
فوٹو: فائل
شریف خاندان کے متعلق دستاویزی فلم 'بند دروازے کے پیچھے' کا نیٹ فلکس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فلم کے پروڈیوسر مائیکل آسولڈ کے مطابق دستاویزی فلم کی پروڈکشن نیٹ فلکس کے ساتھ منسوب نہیں بلکہ یہ ایک آزادانہ پروڈکشن ہے۔
ٹوئٹر کی ایک پوسٹ میں متعدد صارفین نے دعویٰ کیا تھا کہ شریف خاندان کی مبینہ "کرپشن" کے بارے میں دستاویزی فلم نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی۔
فلم کے پروڈیوسر مائیکل آسولڈ کے مطابق دستاویزی فلم کی پروڈکشن نیٹ فلکس کے ساتھ منسوب نہیں بلکہ یہ ایک آزادانہ پروڈکشن ہے۔
ٹوئٹر کی ایک پوسٹ میں متعدد صارفین نے دعویٰ کیا تھا کہ شریف خاندان کی مبینہ "کرپشن" کے بارے میں دستاویزی فلم نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی۔
A must-watch documentary on corruption very relevant as Sharifs also feature in it. Soon on Netflix and Amazon. https://t.co/xXfa7SnrOP
نیٹ فلکس کے ترجمان نے غیرملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کمپنی کا فلم کی پروڈکشن میں کوئی حصہ نہیں ہے، اسی طرح فلم کے پروڈیوسر نے بھی سوشل میڈیا دعوؤں کی تردید کردی ہے۔
ٹوئٹر پر 'بند دروازے کے پیچھے' کے عنوان سے زیر گردش ایک منٹ اور 41 سیکنڈ کی ویڈیو کلپ میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹوں پر غیر قانونی رقم منتقلی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں شیریں مزاری، تیمورخان جھگڑا، مومنہ باسط اور فیصل امین خان نے بھی فلم کو جلد نیٹ فلکس پر نشر کرنے کی خبر دی تھی۔