- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
فیفا ورلڈکپ؛ کیا مراکش کی فٹبال ٹیم تارکین وطن پر مشتمل ہے؟
کراچی: ورلڈ کپ میں نئی تاریخ رقم کرنے والی پوری مراکشی ٹیم تارکین وطن پر مشتمل ہے۔
ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں رسائی سے نئی تاریخ رقم کرنے والی پوری مراکشی ٹیم تارکین وطن پر مشتمل ہے، اسکواڈ میں شامل تمام 26 کھلاڑیوں کی پیدائش ملک سے باہر ہوئی ہے، ان کا تعلق مختلف یورپی ممالک میں مراکش سے ہجرت کرکے آنے والی برادریوں سے ہے۔
پورے ٹورنانٹ میں صرف ایک گول برداشت کرنے والے گول کیپر یونس بیونو کینیڈا میں پیدا ہوئے، اسی طرح میڈرڈ میں جنم لینے والے اشرف حکیمی کی پورے ٹورنامنٹ میں پرفارمنس کافی شاندار رہی ہے، سفیان امرابت نیدرلینڈز میں رہائش رکھتے ہیں، سفیان بوفل کی پیدائش فرانس میں ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ؛ مراکش پرتگال کو اپ سیٹ شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
مراکش فٹبال فیڈریشن نے ورلڈ کپ کیلیے پوری دنیا میں پھیلے اپنے ٹیلنٹ کو جمع کیا اور خاص طور پر اس بات کا دھیان بھی رکھا گیا کہ کسی بھی دوسرے ملک کے ساتھ اس حوالے سے تنازع نہ ہو، اسی لیے سفیان امرابت نے مراکش کیلیے ہاں کہنے سے قبل نیدرلینڈز کے کوچ سے رابطہ کیا تھا۔
ایک تحقیق کے مطابق یورپی ممالک میں بسنے والے مراکشی نوجوان اپنے آبائی ملک مراکش سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔