- کراچی اسٹاک ایکس : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کرتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہم پر پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان نے شیر افضل مروت کو پورس کے ہاتھی سے تشبیہہ دے دی
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ میں مذاکرات، غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
ایران میں مزید 2 مظاہرین کو پھانسی دیدی گئی
تہران: ایران میں مھسا امینی کی پولیس کی زیر حراست ہلاکت کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پُرتشدد احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے 2 مظاہرین کو سیکیورٹی فورسز کے قتل کے الزام میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی عدلیہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم پر دو افراد محمد مہدی کرامی اور سید محمد حسینی کو پھانسی دیدی گئی۔
بیان کے مطابق ان دونوں نے ایک نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر احتجاج کے دوران پیرا ملٹری فورس کے اہلکار کو برہنہ کرکے بہیمانہ تشدد کیا تھا جس سے اہلکار کی موت واقع ہوگئی تھی۔
عدالت نے ان دونوں کو شفاف تحقیقات اور تمام تر قانونی چارہ جوئی مکمل کرنے کے بعد اکتوبر میں ہونے والی سماعت میں پُرتشدد مظاہروں کے دوران پیرا ملٹری فورس کے ایک اہلکار روح اللہ عجمیان کو قتل کرنے کا مجرم قرار دیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بعد ازاں ملک کی سپریم کورٹ نے بھی پھانسی کی سزا برقرار رکھی تھی لہذا آج صبح سزا پر عمل درآمد کردیا گیا اور میتیں ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔
خیال رہے کہ رواں برس 8 دسمبر کو ہی محسن شکاری نامی سوشل ورکر کو عدالت کے حکم پر ’خدا کے ساتھ دشمنی‘ کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی۔ انھیں مھسا امینی مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
ایران میں گزشتہ برس 18 ستمبر کو کرد نوجوان لڑکی مھسا امینی کو حجاب درست طریقے سے نہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران حراست مبینہ تشدد کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی تھی تاہم پولیس نے تشدد کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ لڑکی کی ہلاکت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا تھا۔
مھسا امینی کی ہلاکت پر ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جو پوری دنیا میں پھیل گئے۔ ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ ان مظاہروں کے پیچھے مغربی قوتیں ہیں جو ایران کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔
مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 400 سے تجاوز کرگئی ہے جن میں 46 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جب کہ 14 افراد کو پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔