70 کروڑ سال قبل شروع ہونے والے خلائی تصادم کا منظرعکس بند

زمین سے 25 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر سرپنٹ نامی جھرمٹ میں موجود Arp 220 در اصل دو خم دار کہکشاؤں کے ملنے کا عمل ہے

(تصویر: ناسا)

ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ دور دراز ملتی ہوئی دو کہکشاؤں کا دلچسپ منظر عکس بند کیا ہے۔

زمین سے 25 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر سرپنٹ نامی جھرمٹ میں موجود Arp 220 در اصل دو خم دار کہکشاؤں کے ملنے کا عمل ہے جس سے پیدا ہونے والی روشنی انفرا ریڈ روشنی میں بہت زیادہ چمکدار ہے۔ یہ ایک الٹرا لیومینس انفرا ریڈ گلیکسی ہے جس کی روشنی 10 کھرب سورج سے نکلنے والی روشنی سے زیادہ ہے۔ اس کے مقابلے میں ہماری ملکی وے کہکشاں کی روشنی 10 ارب سورج کی روشنی کے برابر ہے۔


ان دو خم دار کہکشاؤں کے درمیان تصادم اندازاً 70 کروڑ سال قبل شروع ہوا تھا۔ جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ستارے بننے کے عمل کی ابتداء ہوئی۔ 5000 نوری سال طویل اس گنجان اور غبار آلود خطے میں تقریباً 200 بڑے ستاروں کے جتھے ہیں لیکن اس نسبتاً چھوٹے خطے میں موجود گیس کی مقدار پوری ملکی وے کہکشاں میں موجود گیس کے برابر ہے۔

ماضی میں ریڈیو ٹیلی اسکوپ سے کیے جانے والے مشاہدات سے 500 نوری سال سے کم کے رقبے میں 100 کے قریب سُپر نووا کی باقیات سامنے آئیں تھیں۔ ناسا کی ہبل ٹیلی اسکوپ نے 1200 نوری سال کے فاصلے پر موجود ان کہکشاؤں کی اصل دریافت کی تھی۔
Load Next Story