وکیل عبداللطیف آفریدی کو قتل کرنے والے جج کی ضمانت منظور
واقعے میں نامزد تین دیگر سہولت کار بھی ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں
واقعے میں نامزد تین دیگر سہولت کار بھی ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں (فوٹو : فائل)
سابق صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی کو پشاور ہائی کورٹ بار کے اندر قتل کرنے والے جج کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبد اللطیف آفریدی قتل کیس کی سماعت کی۔ قتل کے جرم میں گرفتار سول جج عبد الماجد آفریدی نے ضمانت کی درخواست دے رکھی تھی۔
یہ پڑھیں : وکیل عبداللطیف آفریدی قتل کیس میں گرفتار جج جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے سول جج عبد الماجد آفریدی کی ضمانت منظور کرلی۔ سول جج عبدالماجد آفریدی کو عبداللطیف آفریدی ایڈوکیٹ قتل کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔ عبدالماجد آفریدی نے مقدمہ میں نامزد ہونے کے بعد خود گرفتاری دی تھی۔
واضح رہے کہ عبد اللطیف افریدی ایڈووکیٹ کو 16 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ باروم کے اندر قتل کیا گیا تھا۔ واقعے میں نامزد تین دیگر سہولت کار ملزمان بھی ضمانت پر رہا کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبد اللطیف آفریدی قتل کیس کی سماعت کی۔ قتل کے جرم میں گرفتار سول جج عبد الماجد آفریدی نے ضمانت کی درخواست دے رکھی تھی۔
یہ پڑھیں : وکیل عبداللطیف آفریدی قتل کیس میں گرفتار جج جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے سول جج عبد الماجد آفریدی کی ضمانت منظور کرلی۔ سول جج عبدالماجد آفریدی کو عبداللطیف آفریدی ایڈوکیٹ قتل کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔ عبدالماجد آفریدی نے مقدمہ میں نامزد ہونے کے بعد خود گرفتاری دی تھی۔
واضح رہے کہ عبد اللطیف افریدی ایڈووکیٹ کو 16 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ باروم کے اندر قتل کیا گیا تھا۔ واقعے میں نامزد تین دیگر سہولت کار ملزمان بھی ضمانت پر رہا کردیئے گئے ہیں۔