- تینوبو نائجیریا کے نئے صدر منتخب
- کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی
- لاہورمیں تجرباتی بنیادوں پر”بلیو روڈ‘‘ کا تصور متعارف
- کراچی سے پی ٹی آئی کے دو سابق اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا
- یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مذہبی اسکول قائم کرلیا
- عوام کی محبت نے دشمن کے مذموم عزائم کا منہ توڑ جواب دیا، آرمی چیف
- دکی میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
- برطانوی خاتون ٹیٹو کے عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں
- جونیئر ایشیا ہاکی کپ، پاکستان نے جاپان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- مریم اورنگزیب کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر کڑی تنقید
- ذیابیطس کے مریضوں کیلئے دوپہر کی ورزش صبح کی ورزش سے بہتر کیوں؟
- کراچی؛ 6 یو سیز کے رکے ہوئے نتائج جاری، پیپلزپارٹی کی نشستیں 104 ہوگئیں
- انٹربورڈ کراچی کا امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے ایم سی کیوز کا پپیر آخر میں دینے کا فیصلہ
- پشاورمیں دو مقامات پرپولیو وائرس پایا گیا ہے، وفاقی وزیرصحت
- کراچی میں آئندہ تین روز تک گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- قومی احتساب ترمیمی بل 2023 ازخود قانون کی شکل اختیار کرگیا
- 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے عمران خان کو طلب کرلیا
- ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان پر جرمانہ عائد
- سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ سے نواز شریف کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، وزیر قانون
- بابر اعظم، محمد رضوان اور فخر زمان اس سال حج کی سعادت حاصل کریں گے
اینڈرائیڈ صارفین پلے اسٹور پر موجود اس ایپ سے ہوجائیں ہوشیار!

بریٹی سلوا: ماہرین نے اینڈرائیڈ صارفین کو خبردار کیا ہے کہ گوگل پلے اسٹور پر موجود ایک ایپلی کیشن ان کا ڈیٹا چراسکتی ہے۔
سافٹ ویئر کمپنی ای سیٹ نے آئی ریکارڈ نامی اسکرین ریکارڈر ایپلی کیشن کی نشان دہی کی ہے جو میلویئر سے متاثر ہے۔
یہ ایپ گوگل پلے اسٹور پر 19 ستمبر 2021 سے موجود ہے اور 50 ہزار سے زائد بار ڈاؤن لوڈ کی جا چکی ہے۔ تاہم، ای سیٹ کے مطابق یہ ایپ شروع سے ہی میلویئر سے متاثر نہیں تھی بلکہ اگست 2022 کے قریب متاثر ہوئی۔
ماہرین نے واضح کیا کہ ڈیویلپرز کی جانب سے ایک صحیح ایپ اپ لوڈ کرنے کے کئی مہینوں بعد نقصان دہ کوڈ اپ ڈیٹ کیا جانا ایک غیر معمولی امر ہے۔
کمپنی کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ آئی ریکارڈرکے درست ورژن میں شامل کیا جانے والا نقصان دہ کوڈ اوپن سورس AhMyth Android RAT (remote access trojan) پر مبنی ہے اور اس کو AhRat کی شکل دی ہوئی ہے۔
کمپنی کی رپورٹ کے مطابق ایپ کا مخصوص رویہ یعنی انتہائی خاموشی سے مائیکروفون ریکارڈنگ اور مخصوص ایکسٹینشن کی فائلوں کا چرانا، ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایپ کسی جاسوسی کی مہم کا حصہ ہے۔ تاہم، ایپ کا تعلق کسی مخصوص مجرمانہ گروہ سے نہیں جوڑا جاسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔