- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا مسودہ آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کردیا
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی تجاویز کا مسودہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ساتھ شیئر کردیا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے سربراہ چیف نیھتن پورٹرکا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس کے لئے پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجائے اسی کوششوں کے تحت اگلے بجٹ سے متعلق ابتدائی تجاویز عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ شیئر کردی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے بجٹ کیلئے تیار کردہ تجاویز کا جائزہ لیکر وزارت خزانہ حکام سے بات چیت کرے گا، نئے بجٹ سے متعلق دستاویز میں ٹیکس محاصل، قرضوں کی ادائیگیوں، سبسڈیز سمیت اہم اہداف کی تجاویز شامل ہیں۔
آئندہ بجٹ میں قرض اور سود کی ادائیگیوں کیلئے 8 ہزار ارب روپے تک مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان 30 جون تک آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام مکمل کرنا چاہتا ہے، جس کے بعد پاکستان اگلے پروگرام کیلئے مذاکرات کا بھی خواہشمند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت سے مذاکرات میں بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، آئی ایم ایف پاکستان چیف
دوسری جانب پاکستان کیلئےآئی ایم ایف کےمشن چیف نیھتن پورٹرکی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا ہےکہ پاکستانی حکام سے بات چیت میں مالی سال 2023-24 کے بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی،آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس کیلئے پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔آئی ایم ایف مشن چیف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی معیادجون کےآخرمیں ختم ہورہی ہے،پاکستانی حکام سےبات چیت میں مالی سال2024کے بجٹ پرتوجہ رکھی جائےگی،پروگرام کےاہداف اورمناسب فنانسنگ کےانتظامات بھی بات چیت کاحصہ ہیں۔۔۔۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔