- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
بھارتی یوم آزادی پر 12 سالہ دلت لڑکی کیساتھ اجتماعی جنسی زیادتی
اتر پردیش: نشے میں دھت انتہا پسند ہندوؤں نے 12 سالہ دلت لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر بھارت کا 77 واں یوم آزادی منایا۔
بھارت میں ہر نئے دن اقلیتوں پر مظالم کی نئی تاریخ رقم ہوتی ہے لیکن مودی سرکار میں بے لگام انتہا پسند جنونیوں نے اپنے ملک کے یوم آزادی کی لاج بھی نہ رکھی اور اس اہم قومی دن پر پسی ہوئی دلت قوم کی معصوم کلی کو مسل کر رکھ دیا۔
یہ افسوسناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے علاقے جونپور میں پیش آیا جہاں کم سن دلت لڑکی کے ساتھ خود کو اعلیٰ ذات کے ہندو سمجھنے والوں نے اجتماعی زیادتی کی۔ 12 سالہ لڑکی کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
سفاک ملزمان اجتماعی زیادتی اور بہیمانہ تشدد کے بعد بچی کو نیم مردہ حال میں چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئے۔
ستم بالائے ستم پولیس اور حکومتی مشینری نے جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے مجرموں کی سرپرست بن گئی۔
یاد رہے کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ہر ریاست میں ہی اقلیتوں پر مظالم معمول کی بات ہیں لیکن ریاست اتر پردیش 13 ہزار جرائم کے ساتھ سر فہرست ہے جہاں کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ خود کو سب سے بڑے دھرم چاری سمجھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔