بندوق کے زور پرنہ تو شریعت نافذ ہوسکتی اورنہ ہی امن آسکتا ہے مولانا سمیع الحق
،اس وقت ملک سنگین مسائل سے دوچار ہے جبکہ حکمران سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں،سربراہ طالبان کمیٹی
جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اگر اس سے مسئلے حل ہوتے تو امریکا افغانستان سے ناکام واپس نہ جاتا،مولانا سمیع الحق۔ فوٹو: فائل
طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ بندوق کے زور پرنہ تو شریعت نافذ ہو سکتی ہے اور نہ ہی امن آ سکتا ہے لہٰذا حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دارالعلوم حقانیہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یوآئی(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم امن کی کوششوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے،اس وقت ملک سنگین مسائل سے دوچار ہے جبکہ حکمران سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بندوق کے زور پر شریعت نافذ ہو سکتی ہے اور نہ ہی امن آ سکتا ہے لہٰذا حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا کیونکہ تشدد اور قوت کا استعمال مشکلات کا حل نہیں ہے۔
مولانا سمیع الحق نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اگر اس سے مسئلے حل ہوتے تو امریکا افغانستان سے ناکام واپس نہ جاتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دارالعلوم حقانیہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یوآئی(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم امن کی کوششوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے،اس وقت ملک سنگین مسائل سے دوچار ہے جبکہ حکمران سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بندوق کے زور پر شریعت نافذ ہو سکتی ہے اور نہ ہی امن آ سکتا ہے لہٰذا حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا کیونکہ تشدد اور قوت کا استعمال مشکلات کا حل نہیں ہے۔
مولانا سمیع الحق نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اگر اس سے مسئلے حل ہوتے تو امریکا افغانستان سے ناکام واپس نہ جاتا۔