- الفتح -II میزائل سسٹم پاکستان کے آرٹلری ڈویژنز میں شامل، کامیاب فلائٹ ٹیسٹ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- جھوٹی خبروں کیخلاف نیا قانون تیار ہے صحافیوں کو اعتراض ہے تو رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
پاکستان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کردی
واشنگٹن: پاکستان نے اقوام متحدہ کی نمائندہ کی اس رپورٹ کی توثیق کی ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملے نسل کشی کے مترادف ہیں اور اسلام آباد نے تل ابیب کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کی ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی عہدیدار نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کے حملوں کو نسل کشی کے مترادف قرار دیتے ہوئے عالمی برداری سے مطالبہ کیا ہے کہ تل ابیب پر دیگر پابندیوں سمیت ہتھیاروں کی فراہمی پر بھی پابندی عائد کی جائے۔
“نسل کشی کی اناٹومی”
مقبوضہ بیت المقدس میں انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے حقوق کے ادارے کو ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا، “یہ میرا فرض ہے کہ میں انسانیت کی سب سے خراب صورتحال کے بارے میں رپورٹ کروں اور اپنے نتائج کو پیش کروں۔” رپورٹ کو “نسل کشی کی اناٹومی” کہا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے سیشن میں شرکت نہیں کی اور فرانسسکا البانیس کی پیش کردہ نتائج کو مسترد کردیا ہے۔
درجنوں سفارتکاروں کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت
عرب اور مسلم ممالک سمیت لاطینی امریکا کی نمائندگی کرنے والے درجنوں سفارت کاروں نے اقوام متحدہ کی نمائندہ کے کام اور ان کے مینڈیٹ کی حمایت کی۔
پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کے لیے بات کرتے ہوئے پابندیوں اور ہتھیاروں کی پابندی کے مطالبے کی حمایت کی۔ اسلام آباد کے نمائندے نے کہا کہ ہم غزہ میں نسل کشی کے مترادف کارروائیوں کو دستاویزی شکل دینے میں آپ کی ہمت کو سراہتے ہیں۔
مصر نے عرب گروپ ممالک اور قطر نے خلیج تعاون کونسل کی جانب سے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور مطالبہ کیا کہ “اسرائیلی جنگی مشینری کے ذریعے نسل کشی کا سلسلہ بند کیا جائے”۔
اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس نے جنیوا میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے دیگر کارروائیوں کے علاوہ 30,000 سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “اس بات کا معقول جواز ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے حد پوری ہو گئی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “میں رکن ممالک سے التجا کرتی ہوں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کریں، جو اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی کرنے سے شروع ہوتی ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں خود کو دوبارہ نہ دہرایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔