- پیرس اولمپکس: افتتاحی تقریب میں الٹا جھنڈا لہرا دیا گیا
- امریکی نائب صدر کمیلا ہیرس کا اسرائیل سے متعلق بیان توہین آمیز قرار
- دشمن ذہن سازی کر کے عوام اور افواج کے درمیان نفرتیں پھیلا رہے ہیں، عشرت العباد
- پیرس اولمپکس کا رنگا رنگ افتتاحی تقریب سے باقاعدہ آغاز
- کیپٹن راجا محمد سرور شہید کا 74 واں یوم شہادت آج منایا جائیگا
- صدر آصف زرداری سے بوہری برادری کے سربراہ کی ملاقات
- برطانیہ کا نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کا اعلان
- کراچی میں تیسری شادی کی خواہش مند بہن کو بھائی نے معمولی تنازع پر قتل کردیا
- پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- ایک مہینے تک دھرنا دینے کیلیے تیار، لیاقت باغ میں بستی بسائیں گے، حافظ نعیم
- تحریک انصاف کا 5 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا پلان
- جماعت اسلامی کے احتجاجی مظاہرین کیخلاف حکومتی کریک ڈاؤن افسوسناک ہے، جے یو آئی
- کراچی؛ اتوار سے پیر کی صبح تک بیشترعلاقوں میں سوئی گیس کی فراہمی معطل رہیگی
- لاہور سفاری زو میں انٹری سمیت دیگر سہولیات کی ای ٹکٹنگ نجی کمپنی کو دینے کا فیصلہ
- تحریک انصاف پُرامن جماعت بن کر رہ ہی نہیں سکتی، وزیر اطلاعات
- ویمن ایشیا کپ میں پاکستان کا سفر تمام، سری لنکا کی فائنل میں رسائی
- افغان شہریوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے میں ملوث نادرا افسر گرفتار
- برطانیہ میں پاکستانی نوجوانوں پر حملہ، پولیس افسر کے خلاف مجرمانہ تحقیقات
- پیرس اولمپکس؛ ریل لائنز پر حملوں نے خدشات کوجنم دے دیا
- کراچی؛ شہریوں کا پانی چوری کرکے فیکٹریوں کو فروخت کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا
اوپن مارکیٹ میں ڈالرسستا، انٹرمارکیٹ میں قدر میں معمولی اضافہ
![فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/04/2625389-dollar-1712062357-623-640x480.jpg)
فوٹو: فائل
کراچی: ایکس چینج کمپنیوں کو ماسوائے ڈالر دیگر غیرملکی کرنسیوں کی برآمدات کے عوض 50فیصد نقد ڈالر لانے کی مدت دسمبر 2023 سے بڑھاکر جون 2024 تک توسیع دینے سے سپلائی میں بہتری کے باعث جمعرات کو بھی ڈالر کے اوپن ریٹ میں کمی واقع ہوئی تاہم انٹربینک ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ہوا۔
آئی ایم ایف کے نئے بیل آﺅٹ پروگرام سے معاشی شرح نمو میں مزید تیزی کی پیشگوئی، 22ماہ میں مہنگائی کی شرح پہلی بار 20.7فیصد پر آنے کے باعث انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم ہوتی نظر آرہی ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر صرف 1پیسے کے اضافے سے 277 روپے 92 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہونے سے ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 279روپے 77پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان کو 24 ارب ڈالر کی بیرونی مالی مدد درکار ہوگی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کم ہونے کی توقعات اور حکومت کی نجکاری پلان پر تیز رفتاری کے ساتھ پیشرفت بھی روپے کی قدر میں استحکام کا باعث ہے۔
درآمدی سرگرمیوں میں ماہوار 700 سے 800 ملین ڈالر کے اضافے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ معیشت میں ڈالر کی ضرورت بتدریج بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے چند دنوں تک ڈالر کا انٹربینک ریٹ 277 اور 278روپے گرد مستحکم ہوتا نظر آرہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے جاری پروگرام کی آخری قسط ممکنہ طور پر جاری ہونے اور نئے بیل آﺅٹ پروگرام میں شمولیت کے بعد ہی ڈالر کی نسبت روپے کی قدر کی درست سمت کا تعین ہوسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔