سنگاپور میں پاکستانیوں نے اپنے ہی ہم وطن کو قتل کر ڈالا جو پاکستان میں گداگری کرتا تھا
لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے محمد نورکی لاش پاکستان لانےکیلئے احتجاج کیا گیا جس پر پتہ چلا یہ تمام افراد گداگرہیں
رمضان اور رشید کا محمد نور سے کسی بات پر جھگڑا ہوگیا اور انہوں نے طیش میں آکر اس کا قتل کردیا، مقامی میڈیا۔ فوٹو: سنگاپور سین
سنگاپور میں 2 پاکستانیوں نے لڑائی جھگڑے کے دوران اپنے ہی ہم وطن کو قتل کرکے لاش کھائی میں پھینک دی۔
مقامی میڈیا کے مطابق 25 سالہ رمضان رضوان اور 43 سالہ رشید محمد نامی پاکستانی کا اپنے ہی ہم وطن 59 سالہ محمد نور سے کسی بات پر جھگڑا ہوگیا اور بات یہاں تک بڑھ گئی کہ رمضان اور رشید نے محمد نور کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد اس کی مسخ شدہ لاش سوٹ کیس میں ڈال کر پھینک دی، مقتول محمد نور وزٹ ویزے پر سنگاپور آیا تھا اور وہ یہاں ٹشو پیپر فروخت کرتا تھا۔ مقامی پولیس کے مطابق دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب لاہور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے متعدد افراد نے محمد نور کی لاش پاکستان لانے کے لئے احتجاج کیا جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جب کہ اس دوران پتہ چلا کہ احتجاج کرنے والے افراد کا تعلق گداگری کے پیشے سے ہے اور نور محمد بھی پاکستان میں گداگری کا کام کرتا تھا۔ گداگروں نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے ساتھی کی لاش وطن واپس لانے کے لئے اقدامات کریں۔
احتجاج کرنے والے گداگروں سے اس بات کا بھی پتہ چلا کہ یہ لوگ ہر سال قرعہ اندازی کے ذریعے اپنے ایک ساتھی کو کسی نہ کسی ملک بھیجتے ہیں اور اس سال قرعہ اندازی میں محمد نور کا نام نکلا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق 25 سالہ رمضان رضوان اور 43 سالہ رشید محمد نامی پاکستانی کا اپنے ہی ہم وطن 59 سالہ محمد نور سے کسی بات پر جھگڑا ہوگیا اور بات یہاں تک بڑھ گئی کہ رمضان اور رشید نے محمد نور کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد اس کی مسخ شدہ لاش سوٹ کیس میں ڈال کر پھینک دی، مقتول محمد نور وزٹ ویزے پر سنگاپور آیا تھا اور وہ یہاں ٹشو پیپر فروخت کرتا تھا۔ مقامی پولیس کے مطابق دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب لاہور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے متعدد افراد نے محمد نور کی لاش پاکستان لانے کے لئے احتجاج کیا جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جب کہ اس دوران پتہ چلا کہ احتجاج کرنے والے افراد کا تعلق گداگری کے پیشے سے ہے اور نور محمد بھی پاکستان میں گداگری کا کام کرتا تھا۔ گداگروں نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے ساتھی کی لاش وطن واپس لانے کے لئے اقدامات کریں۔
احتجاج کرنے والے گداگروں سے اس بات کا بھی پتہ چلا کہ یہ لوگ ہر سال قرعہ اندازی کے ذریعے اپنے ایک ساتھی کو کسی نہ کسی ملک بھیجتے ہیں اور اس سال قرعہ اندازی میں محمد نور کا نام نکلا تھا۔