- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پرڈیوٹی میں اضافے کی تجاویز
- آئی کیوب قمرکی کامیابی، ایک اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا فیصلہ
- امریکا نے غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھ دی
- ماؤں کو اپنی زندگی بھی جینے دیجیے!
- جنت نظیر ہے میری ماں ۔۔۔
- کرکٹرز بھی اذلان شاہ ہاکی کپ فائنل کھیلنے والی ٹیم کی سپورٹ میں بول اُٹھے
- ایک عام ماں بھی ’بادشاہ گر‘ ہے۔۔۔!
- آئرلینڈ کیخلاف شکست؛ رمیز راجا نے بھی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
قلیل ترین مدت میں سب سے زیادہ درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ
ٹیپا: جنگلات سے متعلق تعلیم حاصل کرنے والے گھانا کے ایک شہری نے ایک گھنٹے میں سب سے زیادہ درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ابوبکر طاہرو نامی شہری نے Tuskegee National Forest میں 1,123 درختوں کو قلیل ترین مدت میں گلے لگاکر گنیز ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز حاصل کیا۔
ریکارڈ قائم کرنے کیلئے یہ شرط ضروری تھا کہ ابوبکر اپنے دونوں بازو ہر درخت کے گرد پورا لپیٹیں اور درختوں کو نقصان پہنچائے بغیر۔ اور کسی بھی درخت کو ایک سے زیادہ بار گلے نہیں لگایا جا سکتا تھا۔
علاوہ ازیں ریکارڈ بنانے کی کوشش کے دوران ابوبکر کا روزہ بھی تھا جس نے چیلنج کو اور مشکل بنا دیا تھا۔
ابوبکر نے گنیز ورلڈ ریکارڈز کو بتایا کہ پوری کوشش کے دوران پانی نہ پینا ایک جمسانی چیلنج تھا۔ تاہم یہ بھی ایک طرح سے مددگار ثابت ہوا کیونکہ پانی کے وقفے کے لیے توقف کرنے کی ضرورت نہیں تھی اور میں نے شروع سے آخر تک بنا رُکے اپنی کوشش جاری رکھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔