- اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست خارج
- جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- جمہوریت ہی دے دو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کی میزبانی کرنے والا اسٹیڈیم تیار
- اینٹوں اور سمنٹ کا ماحول دوست متبادل
- انڈونیشیا میں 3 ٹانگوں والے جڑواں بچوں کی پیدائش
- دار چینی، فلو سے لیکر کینسر تک متعدد بیماریوں میں مفید
- اقوام متحدہ کی قرارداد مسترد کرتےہیں، دہشتگرد ریاست قائم نہیں ہونے دیں گے، اسرائیلی وزیراعظم
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کی غزہ کے لیے 350 ٹن امداد کی ساتویں کھیپ مصر پہنچ گئی
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
- کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کا ہڑتال کا اعلان
- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
گیلونگ: حال ہی میں محققین نے پایا ہے کہ مخصوں پرندوں کی صحت اور تولیدی نظام پر صوتی آلودگی (noise pollution) کے دیرپا سنگین منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جریدے ’سائنس‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے زیبرا فنچ نامی پرندوں اور اسکے انڈوں اور بچوں پر تحقیق کی جس کے محققین نے بتایا کہ پرندوں کے انڈوں کی افزائش اور صحت سے متعلق مسائل صوتی آلودگی کی براہ راست نمائش کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
آسٹریلیا کی ڈیکن یونیورسٹی میں ماحولیات کی پروفیسر میلین میریٹ نے بتایا کہ اس تحقیق نے ہم کو واقعی حیران کردیا ہے، صرف منفی اثرات کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ ان اثرات کی طویل مدتی کی وجہ سے بھی۔
اس سے قبل ہوئی تحقیقات نے پرندوں کی نشوونما کے دوران ہورہے شور کو پرندوں کی بعد کی زندگی میں صحت کے مسائل سے منسلک کی تھا لیکن سائنس دان یہ شناخت نہیں کر سکے تھے کہ اس شور کا اثر کس پر پڑتا ہے؟ والدین یا بچوں پر؟
میلین اور ان کی ٹیم نے پیدائش سے پہلے اور بعد ازاں زیبرا فنچ پرندوں کو مختلف آواز کے ماحول میں رکھا جس میں ٹریفک کا شور اور قدرتی آوازیں جیسے پرندوں یا پتوں کی آوازیں شامل تھیں۔
پرندوں کے انڈوں اور چوزوں، دونوں کو ان ماحول سے نمائش کروائی گئی۔ تحقیق کے دوران ان اندوں اور چوزوں کو ان کے والدین سے الگ کردیا گیا تھا۔
محققین نے پایا کہ ٹریفک کے شور کی نمائش میں رہنے والے انڈوں میں سے بچے ان انڈوں کے مقابلے میں کم نکلے جنہیں قدرتی آواز میں رکھا گیا تھا جبکہ ان کا وزن بھی دیگر کے مقابلے میں 14.5 فیصد کم تھا۔
اسی طرح یہ اثرات چوزوں کی جوانی تک دیکھے گئے۔ ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ ٹریفک کے شور میں رہنے والے پرندوں نے قدرتی آوازوں میں پیدا ہونے والے پرندوں کے مقابلے میں 59 فیصد کم اولاد پیدا کیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔