- ورلڈکپ؛ پاک بھارت میچ ٹکٹس نے بیس بال کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
- پی ایس ایل فرنچائزز بورڈ سے خفا نظر آنے لگیں
- پاک انگلینڈ پہلا ٹی20 میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ
- اینجیلو میتھیوز ٹی20 ورلڈکپ کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے
- ملازمین کی تنخواہیں 150 فیصد بڑھائی جائیں، ایکسپریس فورم
- موبائل فونز، ٹیلی کام مصنوعات کی درآمدات میں 438 فیصد اضافہ
- زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.46 ارب ڈالر کا اضافہ، حجم 14.626 ارب ڈالر ریکارڈ
- ڈسکوز کی بہتری کیلیے انٹیلی جنس اداروں کی خدمات لینے کا فیصلہ
- تقسیم کارکمپنیوں کا بجلی 2.48 روپے یونٹ مہنگی کرنیکا مطالبہ
- سیمنٹ فیکٹری جعلی سیلز ٹیکس انوائس فراڈ میں ملوث
- 67 فیصد سگریٹ نوش ٹیکس چوری والے سستے برانڈز پر منتقل
- کیا طلاق کی وجہ عورت کی خودمختاری ہے؟
- ’’میرے حصہ میں برداشت کیوں آئی؟
- آئینہ دیکھنا بھی تو ضروری ہے
- بچے کے ہر قصور کی ذمہ دار، ماں۔۔۔؟
- فیصل واوڈا اپنے موقف پر قائم ،نرمی لانے سے انکار
- ایرانی صدر کی شہادت آج سندھ میں یوم سوگ کا اعلان
- پینشن کی مد میں خطیر اخراجات؛ جامعات میں نیا سروس اسٹرکچر لانے کی تیاریاں
- سندھ حکومت میں اختلافات کی تردید، مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ
- کرغزستان سے مزید پاکستانی طلبا کو لانے کیلیے دو خصوصی پراوزیں شیڈول
ترکیہ: نامعلوم شخص کے مذاق نے ریسٹورنٹس کی ناک میں دم کر دیا
ازمیر: ترکیہ میں ایک شہری نے پرینک کے طور پر شہر کے 50 سے زائد ریسٹورنٹس پر مختلف کھانے کے آرڈرز دیے اور سب کو سابق گرل فرینڈ کے گھر کا پتہ دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے شہر ازمیر میں یہ واقعہ پیش آیا جب ایک فلیٹ کی عمارت کے سامنے دو درجن سے زائد ڈلیوری کرنے والے جمع ہوگئے۔ اس غیر معمولی اجتماع کو راہگیروں نے ریکارڈ کیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی جو دیکھتے دیکھتے ہی وائرل ہوگئی۔
زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ میڈیا دفتروں کو اس واقعے کی بھنک پڑ گئی اور انہوں نے واقعے کی چھان بین شروع کردی۔ معلوم ہوا کہ ایک شخص نے ترکش فوڈ ڈیلیوری ایپ Yemeksepeti کے ذریعے جعلی ناموں سے کئی کھانوں کے آرڈرز کیے اور ان سب کو ایک ہی ایڈریس ارسال کیا۔
نامعلوم شخص نے مشکوک نمبر بھی استعمال کیا جو کہ 555 55 55 0555 تھا۔ آرڈرز موصول کرنے والے کچھ ریسٹورنٹس نے اس عجیب و غریب نمبر کو دیکھا اور تصدیق کے لیے اس نمبر پر کال کی لیکن بےسود تاہم بہت سے ریستورانوں نے یہ کوشش کرنا بھی گوارا نہیں کی۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ڈیلیوری کرنے والے 25 لڑکوں کا ٹولہ ادائیگی کی وصولی کے لیے ایک ہی عمارت کے سامنے انتظار کر رہا ہے۔ کسی بھی ریسٹورنٹ نے پولیس میں شکایت درج کرانے سے انکار کر دیا ہے تاہم متعدد مقامی صحافیوں نے ریسٹورنٹس سے رابطہ کیا۔
ایک ریسٹورنٹ کے مالک نے بتایا کہ کئی دوسرے ریسٹورنٹس نے انہیں جعلی آرڈرز کے بارے میں خبردار کرنے کے لیے فون کیا تھا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی اور آرڈر جا چکے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ سارے آرڈر ویسے ہی واپس آگئے جن میں سے زیادہ تر کو ضائع ہی کرنا پڑا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔