- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابر، رضوان نے اپنے ہتھیاروں کو تبدیل کرلیا
- خوشاب میں مزدہ ٹرک کو حادثہ، 14 افراد جاں بحق
- غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہمی پر پولیس افسر کو قید کی سزا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ اسٹار اسپورٹس ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کی ٹرولنگ شروع کردی
- وزیراعظم کی زیرسربراہی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل، جہانگیر ترین بھی شامل
- کرغز سفارت خانے کے ناظم الامور ڈیمارش کے لیے دفتر خارجہ طلب
- بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد تک اضافے کا امکان
- دکان داروں سے بھتہ خوری کرنے والے جعلی کسٹم انسپکٹرز گرفتار
- پشاور؛ سرکاری دوائیں بیچنے والے لیڈی ریڈنگ اسپتال ملازمین سمیت 6 افراد گرفتار
- پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدی ترسیلات میں 31 کروڑ ڈالرز کا تاریخی اضافہ
- بھارت مسلسل چھٹے سال عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سرفہرست
- سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے لیے 72 ارب ڈالر کا دس سالہ منصوبہ تیار
- سپریم کورٹ؛ جسٹس منیب اختر نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
- ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹی20 میں بھی تجربات کی ٹھان لی
- سی ٹی ڈی کا شہریوں کو بغیر ثبوت گرفتار کرنا اختیارات کا غلط استعمال ہے، عدالت
- پی آئی اے؛ ٹورنٹو جانیوالی پرواز سے آئل لیک ہوگیا، کراچی میں ٹیکنیکل لینڈنگ
عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف کے پراسیکیوٹر نے امریکا و اسرائیل کی جانب سے مسلسل ملنے والی دھمکیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش قرار دے دیا۔
ٹائمز آف اسرائیل اور الجزیرہ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری میں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کے باعث عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سمیت سینئر اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ امریکا و اسرائیل عالمی عدالت کو اس کام سے پوری طاقت سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر کریم خان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہمارے اہلکاروں کو ڈرانے دھماکے ، ان پر غلط طریقے سے اثر انداز ہونے اور ان کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی تمام کوششیں فوری طور پر بند کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ساتھ یکساں طور پر بات چیت کا خیرمقدم کرتی ہے، لیکن ایسا صرف اسی صورت میں ہوگا جب اس کےلیے آزادانہ اور غیر جانبداری سے کام کرنا ممکن ہو، لیکن اس آزادی اور غیر جانبداری کو مجروح کیا جارہا ہے، انتقامی کارروائی کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ دھمکیاں عالمی عدالت کی طرف سے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ اور جرم کا باعث بن سکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔