سانحہ لاہور عدالتی کمیشن نے کمشنر اورسی سی پی او کو آج طلب کرلیا
ٹینونل نے واقعے کے زخمیوں کے علاوہ سروسز،جناح اور گنگارام اسپتالوں کے ایم ایس کو 30جون کو پیش ہونے کا حکم دے دیا
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی فائرنگ سے 12 افراد جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ فوٹو:فائل
ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن نے سیکریٹری داخلہ، کمشنر اور سی سی پی او لاہور آج طلب کرلیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں سانحہ لاہور کے عدالتی کمیشن کا اجلاس ہوا تو مستعفی صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے ہمراہ پہنچے تاہم انہیں کمرہ عدالت کے باہر ہی روک لیا گیا، رانا ثناللہ نے کمیشن کے رو برو درخواست کی کہ جس اجلاس کی کارروائی سے متعلق بلایا گیا ہے وہ اس کی تفصیل پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر جسٹس علی باقر نے کہا کہ اگر وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی حد تک شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں تو اپنا حلفیہ بیان جمع کرائیں، کمیشن نے ڈاکٹر توقیر شاہ سے بھی بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کہ جس پر دونوں افراد نے بیان حلفی جمع کرانے کے لئے 4 روز کی مہلت مانگ لی۔
بعد ازاں ٹریبونل نے کارروائی آج دوپہر تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ، کمشنر اورسی سی پی او لاہورآئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی، اس کے علاوہ جستٹس علی باقر نجفی نے زخمیوں، سروسز،جناح اور گنگارام اسپتالوں کے ایم ایس کو 30جون کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 17 جون کو ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی بھاری نفری انتظامیہ کے ساتھ ڈاکٹرطاہرالقادری کی رہائش گاہ کے ارد گرد لگے بیریئر ہٹانے پہنچی تو اس دوران تحریک مہناج القرآن کے کارکنوں اورپولیس کے درمیان تصادم ہوگیا جس پر پولیس نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 12افراد جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں سانحہ لاہور کے عدالتی کمیشن کا اجلاس ہوا تو مستعفی صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے ہمراہ پہنچے تاہم انہیں کمرہ عدالت کے باہر ہی روک لیا گیا، رانا ثناللہ نے کمیشن کے رو برو درخواست کی کہ جس اجلاس کی کارروائی سے متعلق بلایا گیا ہے وہ اس کی تفصیل پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر جسٹس علی باقر نے کہا کہ اگر وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی حد تک شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں تو اپنا حلفیہ بیان جمع کرائیں، کمیشن نے ڈاکٹر توقیر شاہ سے بھی بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کہ جس پر دونوں افراد نے بیان حلفی جمع کرانے کے لئے 4 روز کی مہلت مانگ لی۔
بعد ازاں ٹریبونل نے کارروائی آج دوپہر تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ، کمشنر اورسی سی پی او لاہورآئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی، اس کے علاوہ جستٹس علی باقر نجفی نے زخمیوں، سروسز،جناح اور گنگارام اسپتالوں کے ایم ایس کو 30جون کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 17 جون کو ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی بھاری نفری انتظامیہ کے ساتھ ڈاکٹرطاہرالقادری کی رہائش گاہ کے ارد گرد لگے بیریئر ہٹانے پہنچی تو اس دوران تحریک مہناج القرآن کے کارکنوں اورپولیس کے درمیان تصادم ہوگیا جس پر پولیس نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 12افراد جاں بحق اور80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔