سنیارٹی تنازع کے دوران قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا
ججز کی سنیارٹی سے متعلق تنازع کے دوران قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کیسوں کی سماعت کا آغاز کردیا۔
رپورٹ کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت کمرہ نمبر ایک میں منتقل ہوگئےاور عدالت نمبر ایک میں کیسوں کی سماعت کا آغاز کردیا۔
اس کے علاوہ چیف جسٹس عامر فاروق نے بطور جج سپریم کورٹ حلف اٹھانے سے قبل ہی کورٹ روم خالی کر دیا، جسٹس سرفراز ڈوگر بھی قائمقام چیف جسٹس کا حلف اٹھانے سے قبل ہی کورٹ روم ون منتقل ہوگئے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے صحافیوں سے ملاقات میں کہا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی سنیارٹی لسٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر کا نام نہیں ہونا چاہیے تھا، چیف جسٹس پاکستان نے صحافیوں سے ملاقات میں کہا تھا اٹارنی جنرل نے میرے موقف کی تائید کی تھی۔
گزشتہ روز وفاقی وزارت قانون و انصاف نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے سپریم کورٹ میں 6 مستقل اور ایک قائم مقام جج کے تقرر کی منظوری کے بعد باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا اور ساتھ متعلقہ ہائی کورٹس میں قائم مقام چیف جسٹسز کی تقرری بھی کردی گئی۔
وفاقی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے صدر مملکت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی، جسٹس صلاح الدین پہنور، پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس شکیل احمد، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سپریم کورٹ میں تقرری کی منظوری دی تھی۔