بوٹ بیسن تشدد واقعے میں صلح نامے کے بعد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں بااثر شخص کے بیٹے اور شہری کے درمیان جھگڑے کے صلح نامے کے بعد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بوٹ بیسن میں پیپلز پارٹی یوتھ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات برکت سومرو اور اس کے دوست پر تشدد کرنے والے بلوچستان کے بااثر شخص کے بیٹے شاہ زین مری کے درمیان جھگڑے کا ڈراپ سین ہوگیا اور دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔جس کا راضی نامہ بھی سامنے آگیا۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسدرضا کا کہنا ہے کہ مدعی مقدمہ برکت سومرو نے راضی نامہ کرلیاہے لیکن اس کی قانونی حیثیت نہیں اور نہ ہی قانونی کارروائی پر اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم نواب زادہ شہزین مری کراچی میں ملا تو ضرور گرفتار کیا جائے گا۔ کیس کا چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی، بوٹ بیسن واقعے میں ملزم شاہ زین اور متاثرہ شخص کے درمیان صلح ہوگئی
ڈی آئی جی کے مطابق واقعے کا مقدمہ 21 فروری کو برکت علی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مسلح افراد کے شہری پر تشدد کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آئی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے کچھ ملزمان کی شناخت او رگاڑی کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔
متاثرہ شہری نے مطالبہ کیا تھا کہ تشدد کا نشانہ بنانے والوں کو گرفتار اور شہر سے وی آئی پی کلچرل کا خاتمہ کیا جائے۔