خیبرپختونخوا میں اساتذہ کی بھرتیوں میں بے ضابطگی کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا واقعے کا نوٹس، تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم کردی

وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اساتذہ کی بھرتیوں کے لئے ایٹا ٹیسٹ میں سامنے آنے والی مبینہ بے ضابطگی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو معاملے کی  اعلیٰ سطح  انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے 10 مئی 2025 کو بنوں میں منعقدہ ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ایٹا) کے اسکریننگ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگی اور پیپر لیک ہونے کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ 

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک نجی گیسٹ ہاؤس سے چند افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے ٹیسٹ کا سوالنامہ، ببل شیٹس، لیپ ٹاپس اور اسکیننگ مشینیں برآمد ہوئیں جبکہ اس دوراں ایٹا ٹیسٹ کا عمل جاری تھا۔

یہ واقعہ امتحانی نظام کی شفافیت اور نگرانی کے طریقہ کار پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے بے ضابطگی کے اس مبینہ واقعے کو میرٹ اور شفافیت کی سنگین خلاف ورزی  قرار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ واقعے کی مکمل اور بروقت انکوائری کروائی جائے۔

مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ تحقیقات کے لیے کسی سینئر افسر یا افسران کے گروپ کو نامزد کیا جائے گا جو واقعے کی مکمل چھان بین کر کے ذمہ داران کی نشاندہی اور تادیبی اقدامات کی سفارش کرے۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اس وقت صوبے بھر میں ہزاروں اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے ایٹا کے ذریعے امتحانات منعقد ہو رہے ہیں لہٰذا امتحانی نظام میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی نہ صرف امیدواروں کے مستقبل کو متاثر کرتی ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی مجروح کرتی ہے۔  

وزیر اعلی نے ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی انکوائری میں نہ صرف موقع کے فوری حقائق بلکہ ایٹا کے نظام میں موجود ممکنہ کمزوریوں کا بھی جائزہ لیا جائے اور واقعے میں ملوث یا غفلت کے مرتکب کسی بھی شخص یا ادارے کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی کی سفارش کی جائے۔

علاوہ ازایں سیکریٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام اضلاع میں امتحانی انتظامات کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے، ٹیسٹنگ کے عمل کی موثر نگرانی کو یقینی بنانا جائے اور اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ اور ایٹا عملے کے درمیاں مربوط کوارڈینیشن کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی نے معاملے کی ہر لحاظ سے جامع انکوائری کرکے پندرہ دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی یے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت میرٹ، شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

Load Next Story