پی ٹی آئی کے رہنما عامر محمود کیانی کو اشتہاری قرار دینے کا پراسس شروع

عدالت نے کہا کہ علی امین گنڈا کے وارنٹ اور اشتہاری کا اسٹیٹس وہی رہے گا

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما عامر محمود کیانی کو اشتہاری قرار دینے کا پراسس شروع کردیا۔

انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی راہنماوں پر بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج  کے کیس کی سماعت ہوئی، انسداددہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس پر سماعت کی۔

وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور عدالت میں پیش نہ ہوئے، علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور ایڈوکیٹ نے عدالت کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

عدالت نے کہا کہ علی امین گنڈا کے وارنٹ اور اشتہاری کا اسٹیٹس وہی رہے گا، اسلام آباد پولیس پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرے۔

پی ٹی آئی راہنما فیصل جاوید خان کیجانب سے بریت کی درخواست دائر کی گئی،  جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ فیصل جاوید کی بریت کی درخواست پر آپ دلائل دیں، میں ابھی نوٹس کرکے پراسیکیوٹر کوبھی بلا لیتا ہوں۔

وکیل صفائی نے کہا کہ اس پر دلائل کیا دینے ہیں وہی ہے جو درخواست میں استدعا ہے، فیصل جاوید کا مقدمہ میں رول نہیں، فیصل جاوید کے حوالے سے سی ڈی آر کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے دلائل سن کر آج ہی اس پر فیصلہ کروں گا، عدالت نے عامر محمود کیانی کو اشتہاری قرار دینے کا پراسس شروع کردیا، عدالت نے کہا کہ اس مقدمہ میں شہادتوں کے حوالے سے کیا صورتحال ہے۔

الیاس صدیقی ایڈووکیٹ  نے کہا کہ پہلے اشتہاری والا پراسس مکمل ہو پھر ہی کاروائی آگے ہوگی،  جج طاہر عباس سپرا  نے کہا کہ آپ عامر کیانی کے وکیل ہی نہیں وہ الگ پراسس ہے۔

وکیل الیاس صدیقی نے کہا کہ میں عامر کیانی کی طرف سے نہیں اپنے ملزمان کے حوالے سے بات کررہا ہوں،  عدالت نے کہا کہ آپ بتائیں کیس پر اگلی تاریخ کونسی رکھنی ہے۔

فیصل جاوید خان نے کہا کہ سر ہم دور سے آتے ہیں لمبی تاریخ دیں آنا مشکل ہوتا ہے۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ میں ستمبر کی تاریخ دیتا ہوں آپ ایک یقین دہانی کروائیں، آپکے وکیل ستمبر میں شہادتیں ریکارڈ ہونے دیں گے،؟ مجھے پتا ہے ملزمان کے وکلاء ٹرائل روکنے کیلئے درخواستیں دیتے ہیں۔ 

جج نے فیصل جاوید سے استفسار کیا کہ آپ یقین دہانی کروا دیں، فیصل جاوید خان نے کہا کہ میں اس حوالے سے کچھ نہیں ہو سکتا ہے یہ قانونی معاملہ ہے،

آپ اس حوالے سے یقین دہانی کروا دیں، جج طاہر عباس سپرا نے الیاس صدیقی ایڈووکیٹ سے استفسار کیا، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ  میں اس حوالے سے کوئی یقین دہانی نہیں کروا سکتا۔

الیاس صدیقی ایڈوکیٹ کے بیان پر عدالت میں قہقہے لگے، عدالت نے کیس کی سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی۔

فیصل جاوید خان، واثق قیوم ودیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، ملزمان کیجانب سے الیاس صدیقی، راجہ ظہور ،سردار مصروف ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔

Load Next Story