غزہ میں حماس کی حکومت نہیں رہے گی؛ فلسطین اتھارٹی کے وزیراعظم نے اشارہ دیدیا
رفح کراسنگ پر فلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ نے مصری وزیر خارجہ کیساتھ پریس کانفرنس کی
فلسطین اتھارٹی کے وزیراعظم محمد مصطفیٰ نے اعلان کیا ہے کہ بہت جلد غزہ میں ایک عبوری کمیٹی حکومتی امور سنبھالے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق ان خیالات کا اظہار انھوں نے مصر کے شہر رفح کراسنگ پر مصری وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
فلسطین اتھارٹی کے وزیراعظم محد مصطفیٰ نے زور دیا کہ تنظیم آزادیِ فلسطین (PLO) ہی فلسطینیوں کی واحد نمائندہ ہے اور اس کے کردار کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے مزید کہا کہ غزہ میں قائم ہونے والی یہ عبوری کمیٹی وہاں فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کے اداروں کو فعال کرے گی۔
محمد مصطفیٰ نے کہا کہ غزہ کا انتظام سنبھالنا اقتدار کی خواہش نہیں بلکہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے اسرائیلی منصوبوں کو ناکام بنانے کی ایک بڑی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ہم غزہ میں کوئی نیا سیاسی وجود قائم نہیں کر رہے بلکہ صرف فلسطینی اداروں کی بحالی اور ان کے کردار کو فعال کر رہے ہیں۔
فلسطین اتھارٹی کے وزیراعظم کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل مسلسل عندیہ دے رہا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی حکومت کو ختم کرکے وہاں فلسطینی اتھارٹی کی حکومت قائم کرے گا۔
اسی پریس کانفرنس میں مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعطی نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ میں بااختیار بنایا جانا ضروری ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی عوام کو بے گھر کرنے کے کسی بھی منصوبے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ نام نہاد 'گریٹر اسرائیل' ایک وہم اور فریب ہے۔
مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ مصر غزہ کی پٹی کو تمام ضروری خوراک اور طبی امداد فراہم کر سکتا ہے بشرطیکہ اسرائیل رفح کراسنگ اور دیگر گزرگاہوں پر عائد رکاوٹیں ہٹائے۔
فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم نے اس پر مصری وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت مصر کے ساتھ مل کر قاہرہ میں جلد غزہ کی تعمیر نو کانفرنس کے انعقاد پر بھی کام کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے جب کہ شہر کا بنیادی ڈھانچہ ملبہ کا ڈھیر بن چکا ہے۔