بارش اور حکومتی لاپرواہی سے کراچی ڈوب گیا، اہم شاہراہیں زیر آب، پانی گھروں میں داخل، 8افراد جاں بحق

2 گھنٹے کی طوفانی بارش نے نظام زندگی مفلوج کردیا، کے الیکٹرک کے 600 فیڈرز ٹرپ، 146 ملی میٹر تک بارش ریکارڈٖ

کراچی:

مون سون کے طاقتور سسٹم کے زیر اثر کراچی میں موسلادھار بارش کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا، جس کے سبب مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی، دیواریں گرنے کے واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

شہر میں دوپہر کے وقت دوبارہ کالی گھٹائیں چھا گئیں جس سے بیشتر علاقوں سرجانی ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، قیوم آباد، گلستان جوہر، ملیر، شارع فیصل، ناظم آباد، نیو کراچی میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی۔

موسلادھار بارش کے سبب شہر کی مرکزی سڑکوں کے ساتھ اندرونی گلیوں میں پانی جمع ہوگیا۔ گلشن حدید میں ایک گھنٹے سے موسلادھار بارش سے گلیاں زیر آب آگئیں اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا، لوگ اپنا قیمتی سامان محفوظ جگہ ٹھکانے لگانے لگے۔

دیواریں گرنے سے 5 افراد جاں بحق

کراچی میں بارش کے باعث دیواریں گرنے کے واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ گلستان جوہر بلاک 12 کے قریب گھر کی دیوار گرنے سے 4 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔

جاں بحق و زخمی ہونے والے افراد کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا، مرنے والوں میں مریم دختر افضل عمر 4 سال، حمزہ ولد افضل عمر 3 سال، سمیعہ زوجہ مبین عمر 24 سال شامل ہیں۔ ایک 28 سالہ جاں بحق شخص جبکہ ایک 10 سالہ زخمی بچے کی شناخت نہیں ہوسکی۔

اورنگی ٹاؤن سیکٹر 11.5 خلیل مارکیٹ اقصیٰ مسجد کے قریب گھر کی دیوار گرنے سے 8 سالہ بچہ عبداللہ ولد عباس جاں بحق ہوگیا جسے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی اسپتال منتقل کیا گیا۔

کرنٹ لگنے سے تین افراد جاں بحق

اس کے علاوہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں نوجوان سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے۔ واقعات ڈیفنس فیز 6 بڑا بخاری، شاہراہ فیصل پی اے ایف بیس پوسٹ آفس، نارتھ کراچی سیکٹر فائیو اے تھری میں پیش آئے۔

ڈیفنس میں 24 سالہ نوجوان، پی اے ایف بیس پوسٹ آفس کے قریب 24 سالہ نوجوان سعد جبکہ نارتھ کراچی میں 65 سالہ اسحاق جاں بحق ہوئے۔

600 سے زائد فیڈرز ٹرپ

شہر کے مختلف علاقوں میں 600 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی بھی بند ہوگئی۔ بارش کے بعد کے الیکٹرک کا ڈسٹری بیوشن نظام تاحال غیر مستحکم ہے۔

بلدیہ میں 68، بن قاسم میں 52، ڈیفنس میں 50، گلشن اقبال میں 46، گلستان جوہر میں 62، کورنگی میں 59، اورنگی میں 82، سوسائٹی میں 68، سرجانی میں 57، لیاقت آباد، ناظم آباد اور اوتھل بلوچستان میں 17 فیڈرز اور پی ایم ٹی ٹرپ کر گئے۔

نیو کراچی، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، گلستان جوہر، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، اولڈ سٹی ایریا، محمود آباد، کورنگی، لانڈھی اور شاہ فیصل سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوگئی۔

سندھ سیکریٹریٹ کی بیرک نمبر 84 کی چھت بارش کے باعث گر گئی تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ بیرک 84 میں رورل ڈویلپمنٹ کا دفتر موجود ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مون سون بارشوں کے دوران متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے شدید بارشوں کے پیش نظر ریسکیو اور انتظامیہ کو متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے میئر کراچی کو ہدایت کی کہ بارش کے پانی کے فوری اخراج کے لیے مشینری اور عملہ متحرک رکھا جائے، شدید بارشوں کے دوران عوام کو غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ٹریفک پولیس کو نشیبی اور مصروف مقامات پر الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔

انہوں نے ہدایت کہ بارش کے دوران ٹریفک پولیس عوام کی بھرپور رہنمائی کرے، بجلی کے کھمبوں اور کمزور انفرا اسٹرکچر سے دور رہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے بیشتر علاقوں میں طاقتور مون سون ہوائیں اثر انداز ہو رہی ہیں جس کے تحت منگل سے جمعرات کے درمیان کراچی میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر درمیانی اور کہیں کہیں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

Load Next Story