شدید بارشوں سے تباہی: آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری
پاکستان کے شمالی علاقوں، خصوصاً گلگت بلتستان، چترال اور دیگر پہاڑی علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں اور طغیانی سے پیدا ہونے والی تباہی کے بعد آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) نے اپنی ایجنسیوں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔
آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آغا خان ایجنسی فار ہیبی ٹیٹ (AKAH)، جو قدرتی آفات کے وقت” اے کے ڈی این“کی مرکزی ریسپانس ایجنسی ہے، گزشتہ دو دہائیوں سے کمیونٹی کی سطح پر آفات سے نمٹنے اور ہنگامی صورتحا ل میں کام کررہی ہے۔
آغا خان ایجنسی فار ہیبی ٹیٹ (AKAH)نے اب تک 36 ہزار سے زائد رضاکاروں کو تربیت دی ہے جن میں نصف خواتین شامل ہیں۔
یہ رضاکار 170 سے زائد کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں (CERTs) میں منظم ہیں۔سیلاب کے آغاز پر ہی AKAH نے چترال، گلگت، کراچی اور اسلام آباد میں ایمرجنسی آپریشن سینٹرز متحرک کیے، جو مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
موسم کی پیشگی اطلاعات فراہم کر رہے ہیں، اور رہائشیوں کو باخبر رکھ رہے ہیں۔ ان CERTs نے اب تک 3 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے اور خوراک، خیمے، اور پناہ گاہیں فراہم کی ہیں۔
800 افراد پر مشتمل 100 خاندانوں کو ایک ماہ کی خوراک اور غیر خوراکی اشیاء فراہم کی گئی ہیں۔گلگت بلتستان اور چترال میں موجود 19 ذخیرہ گاہوں سے فوری امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے، جبکہ 9 ڈیزاسٹر اسسمنٹ ریسپانس ٹیمیں شمالی پاکستان میں تعینات کی گئی ہیں تاکہ نقصانات کا فوری اندازہ لگایا جا سکے۔
AKAH گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ اور خیبرپختونخوا کے اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے۔
In times of crisis, standing together makes all the difference. Our teams, alongside regional leadership, reached Dain and nearby villages in Ghizer to support flood-affected families with food, shelter, clean water, and health essentials. #AKAH #FloodRelief #Community #Food pic.twitter.com/ZWpufMp73V
کمیونٹی رضاکار پینے کے پانی کی سپلائی لائنز، نہری نظام، سڑکوں اور زرعی زمین کی بحالی جیسے مشکل کاموں میں بھی مصروف ہیں۔
دیامر میں ویلیج ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں (VERT) نے مقامی افراد اور سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا اور امدادی سامان تقسیم کیا۔
آغا خان رورل سپورٹ پروگرام(AKRSP) نے غذر میں سڑکوں اور نہروں کی ہنگامی مرمت کی، جبکہ بلتستان میں پینے اور زرعی پانی کی بحالی کے لیے پائپ فراہم کیے۔
AKRSP مقامی حکومتوں کے ساتھ مل کر بحالی کے منصوبوں کی ترجیحی بنیادوں پر نشاندہی کر رہا ہے۔
آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کی ٹیمیں گلگت بلتستان اور چترال میں 24 گھنٹے موجود ہیں تاکہ متاثرین کو صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
پنیال اور اشکومن میں تین روزہ میڈیکل کیمپ میں 380 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا، صفائی اور محفوظ پانی کے استعمال سے متعلق آگاہی بھی دی گئی۔ طبی ٹیمیں گھروں میں جا کر زچگی کے محفوظ انتظامات بھی یقینی بنا رہی ہیں۔
گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے حالیہ سیلاب کے بعد آغا خان کو باضابطہ طور پر امداد کی درخواست کی تھی، جس پر AKDN نے متاثرہ علاقوں میں اسکولوں کی بحالی، سرکاری طبی مراکز میں شمسی توانائی کی مرمت، پینے کے پانی کی فراہمی، حفاظتی انفراسٹرکچر کی بحالی اور کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں کے قیام میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مزید برآں، 16,500 موبائل ہیلتھ کیئر یونٹس متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کریں گے۔ 3,000 کم غذائیت کے شکار بچوں اور خواتین کی شناخت اور علاج کے لیے اقدامات جلد شروع کیے جائیں گے۔
زرعی زمینوں کی بحالی کے لیے 490 منصوبے، 435 کسانوں کو مویشی پالنے سے متعلق امداد، اور 98 افراد (خواتین و مرد) کو چھوٹے کاروباری گرانٹس فراہم کیے جائیں گے۔
آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اور اس کی ذیلی ایجنسیاں پاکستان میں طویل المدتی موجودگی اور وابستگی رکھتی ہیں اور سب سے زیادہ متاثرہ اور پسماندہ طبقات کی فلاح کے لیے حکومت، مقامی کمیونٹی اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں تاکہ فوری انسانی امداد، بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور مستقبل کی آفات سے نمٹنے کے لیے پائیدار نظام قائم کیے جا سکیں۔
شدید بارشوں سے تباہی!!آغا خان ڈویلپ منٹ ورک کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں#ExpressNews #BreakingNews #LatestNews #LatestUpdates #Flood #Rescue pic.twitter.com/9X55xskVtU
Load Next Story