کراچی کو بارش کے بعد آفت زدہ علاقہ قرار دے کر ٹیکسز کو معاف کیا جائے، ایم کیو ایم

ایم کیو ایم اپنے وعدے کے مطابق اپنی عوام کے درمیان موجود رہی عوام بارہ بارہ گھنٹے سڑکوں پر پھنسے رہے، فاروق ستار

فوٹو فائل

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کراچی میں بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات پر شہر کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے ٹیکسز معاف کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر مرکزی رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار کی سینئر مرکزی رہنماء سید امین الحق قائد حزبِ اختلاف علی خورشیدی اور حق پرست اراکینِ اسمبلی کے ہمراہ کراچی کی موجودہ صورتحال پر پریس کانفرنس کی۔

ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے بعد انتظامی بےحسی نے شہریوں کو گھروں میں محصور کردیا، ایم کیو ایم روایتی تنقیدی سیاست کے بر خلاف تعمیری کاموں میں اپنی خدمات پیش کرنے کا اعادہ کررہی ہے مگر پیپلز پارٹی کی صوبائی و شہری حکومت اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنے وعدے کے مطابق اپنی عوام کے درمیان موجود رہی عوام بارہ بارہ گھنٹے سڑکوں پر پھنسے رہے کل شہریوں میں عدم تحفظ کا رحجان زیادہ حد تک دیکھنے کو ملا، کراچی میں اگر ایماندارنہ نظام قائم کردیا جائے تو نکاسی آب کا ہونا کوئی بڑی بات نہیں پیپلز پارٹی کب تک شہریوں کی آنکھ میں دھول جھونکے گی؟

انہوں نے کہا کہ صوبے کے مکمل وسائل و اختیارات پر قابض ہونے کے باوجود صوبائی حکومت نے کراچی کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا، شہر میں بارشوں سے ہونے والے اربوں روپے کے نقصان پر کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور تمام وفاقی و صوبائی ٹیکسز معاف کئے جائیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی تمام تر وسائل مہیاء کرکے دینے کے باوجود بدترین مسائل کا شکار ہے، شہر کے نالے اگر درست معنوں میں صاف کر دئیے جائیں تو چار سو ملی میٹر کی بارش کو بھی جھیل سکتے ہیں، کوئی بعید نہیں کے وزیر اعلیٰ صاحب اپنی نااہلی چھپانے کے لئے کرفیو بھی لگا دیں، بائیس ہزار ارب روپے سترہ سالوں میں جمع کرنے کے بعد بائیس روپے خرچ نہیں کئے جاسکے جس کا حساب عوام مانگ رہی ہے عوام کو بے وقوف بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے، اس ساری صورتحال میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کہاں ہیں؟ نو ٹاؤنز پر جماعت اسلامی کی اجارہ داری ہے جماعت اسلامی پرانے سلیبس پر کام کر رہی ہے ان کے اعصاب پر آج بھی ایم کیو ایم سوار ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ لیاقت آباد سندھی ہوٹل کی ایک روڈ ڈال کر واویلا کرنے والی جماعت اسلامی کل کی بارش کے بعد اس سڑک کا حال دیکھ لے، وزیراعظم شہباز شریف چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کرکے معاملے کو سنجیدگی سے لیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیشنگوئیوں کے باوجود رین ایمرجنسی کا ادارہ غیر فعال ہے، اپنے رویے اور لاتعلقی سے کراچی کو سندھ سے الگ ثابت کردیا گیا ہے، این ڈی ایم اے کی جانب سے رین ریلیف فنڈ کی مد میں ملنے والا پیسہ کہاں ہے؟ مرتضی وہاب کی مجبوریوں کو ایم کیو ایم سمجھتی ہے، وزیراعظم صاحب اپنے وزراء مشیران کو کراچی بھیجیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک بھی اپنا قبلہ درست رکھے اور اپنی زمہ داری کو پورا کرے، قائد حزب اختلاف سندھ علی خورشیدی نے کہا کہ سترہ سالوں کی مطلق العنان حکمرانی کے بعد بھی پیپلز پارٹی کی غیر منطقی دلائل سے قائل کرنے کوششیں ناقابلِ قبول ہیں، لوگوں کے گھروں میں گھٹنوں گھٹنوں تک پانی جمع ہے، صرف شاہراہِ فیصل کراچی نہیں ہے، شہر کے دیگر علاقوں میں بھی انسان آباد ہیں صوبائی وزرا اور میئر مڈل کلاس لوگوں کے علاقوں کی صورتحال دیکھیں شاید انہیں شرم آئے۔

Load Next Story